نجی اسکولوں میں سعودی ملازمین کی تقرری
اتوار 28 اکتوبر 2018 3:00
**علی حضران القرنی۔المدینہ**
سعودی وزیر تعلیم ڈاکٹر احمد العیسیٰ نے ان دنوں انتہائی تعمیری با مقصد فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے رواں تعلیمی سال کی پہلی ششماہی کے اختتام سے نجی اسکولوں میں سعودی ملازمین کی تقرری کو لازمی قرار دیا ہے ۔
سعودی عرب کے ہر حلقے نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ۔ بڑے پیمانے پر اس کی پذیرائی کی گئی ۔ اس کی بدولت 6300نجی اور غیر ملکی اسکولوںمیں 39ہزار ملازمتیں سعودیوں کو حاصل ہوں گی ۔ نجی اسکولوں میں غیر ملکی کارکنان کی تعداد 39 ہزار400پائی جاتی ہے ۔ ان میں اساتذہ ، استانیاں اور دفتری کارکنان بھی ہیں ۔ یہ سب 6300نجی اور غیر ملکی اسکولوں میں ملازم ہیں ۔ یہ سب مملکت کے تمام علاقوں میں پھیلے ہوئے ہیں ۔نجی اور غیر ملکی اسکولوں کے اساتذہ اور دفتری عملے کی سعودائزیشن کی بدولت سعودی اساتذہ کیلئے ملازمت کے نئے مواقع روشن ہوں گے ۔ اس طرح مملکت بھر میں ملازمت کے منتظر سعودی حضرات و خواتین کی تعداد کم ہو جائے گی ۔
سعودی وزیر تعلیم نے یہ فیصلہ بہت اچھا کیاہے ۔ اس کی بدولت سعودیوں کا ایک بڑا اور اہم طبقہ مشکلات کے بھنور سے نکل جائیگا اور اپنی تدریسی و انتظامی مہارتوں کا مظاہرہ بہتر شکل میں کر سکے گا ۔ ہر سال ہزاروں لڑکیاں اور لڑکے جامعات سے فارغ ہو رہے ہیں ۔ یہ ملازمت کیلئے لائن میں لگ جاتے ہیں ۔ نجی و غیر ملکی اسکولوں میں ملازمت کے مواقع مہیا ہونے پر ملازمت کیلئے ان کے انتظار کے لمحے ختم ہو جائیں گے ۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ نجی اسکولوں کے بیشتر مالکان اس قومی فیصلے کے سلسلے میں وزارت تعلیم کے ہمنواء ہیں ۔ انہوں نے وطن عزیزاور اس کے فرزندوں کے حال و مستقبل کے مفاد میں اس قومی اقدام کا خیر مقدم کیا ہے ۔ انہیں احساس ہے کہ ان کی حکومت ماضی میں بھی نجی تعلیم کے عمل کو کامیاب بنانے کی خاطر تعاون دیتی رہی ہے ۔ آج بھی یہ تعاون دے رہی ہے ۔ آئندہ بھی اس کا سلسلہ جاری رکھے گی ۔ نجی اسکولوں کی جانب سے وزارت کے ساتھ تعاون بھی اسی درجے میں مطلوب ہے ۔ نجی اسکولوں نے وزارت کے ساتھ تعاون کیا تو ان میںتعلیم کا منصوبہ مزید ترقی کرے گا ۔ اس کی بدولت سعودی وژن 2030ء کے اہداف پورے ہوں گے ۔ ملک امن و استحکام کی دولت سے مالا مال رہے گا ۔ باوقار زندگی گزارنے کے نئے مواقع اہل وطن کو نصیب ہوں گے ۔ اس طرح رفتہ رفتہ سعودی عرب ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہو جائیگا ۔