2نومبر 2018جمعہ کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی اخبارعکاظ کا اداریہ نذر قارئین
الجزیرہ چینل کے کرتا دھرتا عناصر اس بھول میںمبتلا ہوگئے ہیں کہ بڑے بڑے مسائل خصوصاً سعودی عرب کو ہدف بنانے سے قطر اور اس کے حکمراں خود کو عالمی رائے عامہ کا ہدف بننے سے روکنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ انہیں یہ بھول ہوگئی کہ دہشتگرد تنظیموں کی فنڈنگ اور انتہاپسند عناصر کی سرپرستی پر دنیا کا کوئی ملک ایک لفظ بھی نہیں کہے گا کہ سارا جہاں سعودی عرب کی طرف متوجہ ہوگیا ہے۔
قطری میڈیا الجزیرہ چینل کے توسط سے قطر کے جرائم رائے عامہ کی یادداشت سے مٹانے کی سرتوڑ کوشش کررہا ہے ۔ اس مقصد کیلئے نئے نئے قضیے کھڑے کئے جارہے ہیں، فتنوں کی آگ بھڑکائی جارہی ہے،پُرفریب قصے گھڑے جارہے ہیں،حکومتوں کو ایک دوسرے سے لڑوایا جارہا ہے، دروغ بیانیوں اور خود ساختہ کہانیوں کا سلسلہ وار ڈرامہ پیش کیا جارہاہے۔ انسداد دہشتگردی کے علمبردار ممالک سعودی عرب، امارات، بحرین اور مصر کی گھات میں بیٹھے لوگوں کے افکار وخیالات کے جامے میں دل کی بھڑا س نکالی جارہا ہے۔
کل جمعرات کو مدینہ منورہ میں اسلامی فقہ اکیڈمی کونسل کی کانفرنس میں شریک علماء نے سعودی شہری خاشقجی کی موت پر مملکت کیخلاف نفرت انگیزی تشہیری مہم کا نوٹس لیتے ہوئے واضح کیا کہ یہ پروپیگنڈہ مہم بالآخر ناکام ہوگی۔ یہ مہم اپنی موت آپ مر جائیگی کیونکہ سعودی عوام اپنے قائدین کیلئے سینہ سپر ہیں اسلئے کہ سعودی عرب کو ہر سطح پر عظیم الشان سیاسی اثرو نفوذ حاصل ہے۔
ایوان شاہی کے مشیر اور سربرآوردہ علماء بورڈ کے رکن ڈاکٹر عبداللہ المنیع نے کانفرنس کے دوران سعودی عرب کیخلاف جاری ابلاغی حملوں کو پانی کے بلبلے سے تشبیہ دی ۔ ان کی اس بات کا وزن اسلئے ہے کیونکہ مملکت کیخلاف پروپیگنڈہ مہم کوئی نئی بات نہیں ۔ پہلے بھی کینہ پرور اور فتنہ انگیزعناصر مملکت کو تنقید کا ہدف بنا تے رہے ہیں۔