مملکت میں گزرے 40 برس میری زندگی کے سنہرا دور تھا ، قاضی شوکت
جی ایس ایوب۔ خمیس مشیط
عسیر کمیونٹی کی معروف شخصیت قاضی شوکت علی خان کے اعزاز میں الوداعی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں جنوبی صوبے کے 43 دفاتر کے ملازمین نے بھرپور شرکت کی۔ تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ منیجر ابوعبدالعزیزنے تقریب سے خطاب میں کہا کہ آج ہمارے ہردلعزیز ساتھی قاضی شوکت علی ریٹائرمنٹ پر خمیس مشیط سے جارہے ہیں۔ ان کے ساتھ بہت اچھا وقت گزرا۔ وہ سعودی ایئرلائنز میں خدمات انجام دے رہے تھے ۔ انہوں نے جنوبی صوبے کے 43 دفاتر کی ذمہ داری احسن طریقے سے نبھائی۔ان کی کمی شدت سے محسوس کی جائے گی ۔ قاضی شوکت علی نے حاضرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے نمناک آنکھوں سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج میں اپنے گھر سے جارہا ہوں۔ آپ لوگوں نے ہمیشہ مجھے پیار دیا،عزت دی جسے زندگی بھر بھلا نہیں سکتا۔ میں نے 32 سال سے زائد عرصہ سعودی ایئرلائنز میں بھی گزرا ہے۔ وہ دوست واحباب آج بھی مجھے یاد کرتے ہیں۔ ان کے ساتھ گزرا وقت بھی یاد ہے۔ مملکت میں گزرے 40 سال میری زندگی کے سنہری سال ہیں ۔ میرے ساتھ پاکستانی ، انڈین، بنگالی، سری لنکن، مصری، شامی اور دیگر کئی ممالک کے افراد کام کرچکے ہیں۔ اچھے اخلاق اور انتھک محنت کے باعث اپنے ملک کا نام روشن کیا۔ بہت ساری دعائیں آپ سب کیلئے ہیں، آپ بھی مجھے اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔ اللہ تعالیٰ آپ سب کو اپنی حفظ و امان میں رکھے۔ اردو نیوز کے ذریعے اُن تمام دوستوں اور عزیزوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے اپنی محبت نچھاور کیا ۔ میں آپ لوگوں سے ملنے آتا رہوں گا۔ آخر میں اپنے سعودی دوستوں کابھی شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے ہمیشہ محبت اور عزت دی، میرے کام کی قدر کی۔ اس تقریب میں پرانے سعودی دوست بھی موجود ہیں جو مجھ سے کام سیکھ کر آج اعلیٰ عہدوں پر فائر ہیں۔ ان کی آمد پر ان کا شکر گزار ہوں جنہوں نے برملا اعتراف کیا۔