’’ماما اور مودی کسان مخالف ہیں‘‘،غلام بنی آزاد
نئی دہلی۔۔۔۔کانگریس کے سینیئر رہنما غلام نبی آزاد نے وزیر اعظم مودی اور مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کو کسان مخالف قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسانوں کے منہ سے صرف یہی نکل رہا ہے کہ ’’ماما اور مودی کسان مخالف ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے صبر کی انتہا ہو گئی۔ نہ فصلوں کی مناسب قیمتیں ادا کی جارہی ہیں،نہ ہی کسانوں سے لی گئیں زمینوں کا معقول معاوضہ دیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ زراعت پر قرض کی مار، مہنگی کھاد، بجلی کی بڑھتی قیمتیں، کھیتوں کیلئے پانی کی عدم فراہمی، ڈیزل کی قیمتیں وغیرہ میں بے تحاشہ اضافہ کے سبب زراعت میں استعمال ہونے والی اشیاء کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں جبکہ فصلوں کی حالت انتہائی خستہ ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ شیوراج سنگھ چوہان نے اقتدار میں آتے ہی خود کو ریاست کے بیٹے بیٹیوں کا ’’ماما‘ ‘بتا یا۔خود کی شہرت کے لئے کروڑوں روپے کے اشتہارات دے کر اپنی تصویر لوگوں کے سامنے ماما کے طور پر پیش کی۔ جیسے جیسے ماما کے طور پر شیوراج مشہور ہوتے گئے، ویسے ویسے مدھیہ پردیش کی بیٹیوں اور بچوں کے برے دن شروع گئے۔ انہوں نے بہن بیٹیوں کو جرم اور بچوں کو غذائی قلت اور ناخواندگی کی آگ میں جھلسنے کیلئے چھوڑدیا۔ غلام نبی آزاد نے وزیر اعظم کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت اسکل انڈیا، اسٹارٹ اپ، میک ان انڈیا سمیت ہرجگہ ناکام رہی ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ ایک سال میں 56 ہزار آئی ٹی سیکٹر کے ملازمین نے اپنی ملازمت گنوائی ہے۔غلام بنی آزاد نے کہا کہ مودی حکومت نے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کو غلط طریقوں سے نافذ کیا جس سے بڑی تعداد میں لوگ بے روزگار ہوگئے اور ان کا جینا محال ہوگیا۔