کیا پاکستانی بینکوں میں پیسہ محفوظ ہے؟
کراچی (صلاح الدین حیدر)صحیح جواب تو اس سوال کا اس وقت ملے گا جب یہ پتہ چلے کہ کوئی عجیب و غریب ڈارک ویب سائٹ ایجاد کر دی گئی جہاں پاکستانی بینکوں سے چرایا ہوا پیسہ اس ویب سائٹ پر دیکھا جا سکتا ہے۔ ایک بین الاقوامی تنظیم کے مطابق یہ ڈارک ویب سائٹ یا سیاہ ویب سائٹ تازہ تازہ ظہور پذیر ہوئی ہے لیکن ہر کوئی اس کو اپنے انٹرنیٹ پر ڈھونڈ نہیں سکتا، اس کے لئے خاص سافٹ ویئر کی ضرورت ہے جو اتنی آسانی سے دستیاب نہیں۔تو پھر آخر کیا کیا جائے؟ اسٹیٹ بینک یا پاکستانی بینک تو خاموشی اختیار کرنے میں ہی بھلا سوچتے ہیںایف آئی اے کے ڈائریکٹر محمد شعیب کے مطابق اب تک کروڑوں روپے پاکستانی اکاونٹس سے نکالے جاچکے بے چارے غریب لوگ یا اوسط آمدنی والے جس کے پاس 2 یا 3 لاکھ روپے ہی اکاونٹ میں ہوتے ہیں وہی متاثرین میں ہیں۔بینکس کی منطق بھی عجیب ہے کہ ہم کچھ نہیں کرسکتے، قوانین کے مطابق اکاﺅنٹس میں رکھا جانے والا پیسہ بینک کی ذمہ داری ہے اگر کسی وجہ سے وہ کسی مجرم کے ہاتھ لگ جاتا ہے تو بینک ہی اس رقم کا رکھوالا ہے اور اکاونٹس رکھنے والے کو وہ اپنے پاس سے رقم ادا کرنے کا پابند ہے لیکن شاید پاکستان دنیا کا انوکھا ملک ہے جہاں بینک تک میں آپ کی رقم محفوظ نہیں تو لوگ کیا پتھروں کے زمانے کی طرح زمین کھود کر اپنے پیسے وہاں رکھیں۔ قوم اسٹیٹ بینک سے جواب چاہتی ہے۔