ایس پی طاہر داوڑ کے قاتل انجام کو پہنچیں گے‘ حکومت کا وعدہ
جمعرات 15 نومبر 2018 3:00
اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ نے خیبر پختونخوا کے ایس پی طاہر داوڑ سے متعلق پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہید پاکستان کے غیرت مند بیٹے تھے،ا ن پر 2 مرتبہ حملے ہوئے جبکہ ان کے بھائی اور بھابی کو بھی ایک حملے میں شہید کیا گیا۔ اس کے علاوہ طاہر داوڑ کو دھمکیاں بھی موصول ہوتی رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ طاہر داوڑ کا اہل خانہ کے نام آخری پیغام تھا کہ میں محفوظ ہوں، آپ لوگ پریشان مت ہوں اور پھر اس کے بعد 28 اکتوبر کو طاہر داوڑ کے لاپتا ہونے کی ایف آئی آر درج کی گئی۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیر مملکت برائے داخلہ کا کہنا تھا کہ ایس پی طاہر داوڑ کے واقعے کے ذمے داروں کو ان کے انجام تک پہنچایا جائے گا۔ قتل کا واقعہ بہت تکلیف دہ ہے اور پولیس کے لیے ایک سوالیہ نشان بھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ریاست کا وعدہ ہے کہ اس واقعے کے ذمے داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے انکشاف کیا کہ وفاقی دارالحکومت میں نصب سیکورٹی کیمرے غیر معیاری اور ناکارہ ہیں، ان پر قوم کا پیسہ ضائع کیا گیا ہے، لہٰذا اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔
واضح رہے اسلام آباد سے لاپتا اور مبینہ طور پر اغوا ہونے والے خیبرپختونخوا کے پولیس افسر طاہر خان داوڑ کی لاش افغانستان سے ملی تھی۔ جس کے بعد افغان وزارت خارجہ نے بھی ایس پی طاہر خان کی لاش اور سروس کارڈ ملنے کی تصدیق کردی۔ طاہر داوڑ کا جسد خاکی طورخم بارڈر کے راستے پاکستان لانے کی کارروائی کی جا رہی ہے۔