ڈارون۔۔۔جاپان کے وزیراعظم شنزوایبے اور روسی صدر پوٹین نے دوسری عالمی جنگ کے بعد (70 سال سے زائد عرصے) سے تصفیہ طلب تمام معاملات کا حل تلاش کرنے کے پختہ عزم کا اظہار کیا ہے۔ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جاپانی وزیراعظم نے بتایا کہ 1956ء کے مشترکہ اعلامیے کی بنیاد پر دوطرفہ امن معاہدے سے متعلق ہونے والے مذاکرات کو تیز کرنے کے بارے میں اتفاق کیا ہے۔ اعلامیے کے تحت معاہدہ طے پانے کے بعد روس کے زیر انتظام 4 جزائر میں سے 2 جاپان کے حوالے کر دیے جائیں گے۔جاپانی وزیراعظم نے کہا کہ وہ آئندہ سال جنوری میں روس کا دورہ کریں گے اور روسی صدر اور اپنی مشترکہ سربراہی میں امن معاہدہ طے کرنے کے لیے کام کریں گے۔روس کا 4 جزائر پر قبضہ ہے جبکہ جاپان کا ان پر ملکیتی دعویٰ ہے۔ جاپانی حکومت کا مستقل مؤقف ہے کہ یہ جزائر جاپانی سرزمین کا موروثی حصہ ہیں اور ان پر دوسری عالمی جنگ کے بعد غیر قانونی طور پر قبضہ کیا گیا تھا۔