ریاض پاکستان انٹر نیشنل اسکول ، ناصریہ گرلز اور بوائز ونگ میں یوم اقبال
اقبال کا شاہین ستاروں پر کمندیں ڈالنے کیلئے مستعد رہتا ہے ، اقبال کا شاہین بننا ہے تو وہ صفات پیدا کرنی ہونگی ، وائس پرنسپل اور شرکاء کا تقریب سے خطاب
ذکاء اللہ محسن۔۔ ریاض
سینیئر گرلز ونگ،ون میں منعقدہ تقریب ونگ ہیڈ کم وائس پرنسپل مسز فوزن عظیم کی صدارت میں ہوئی۔ نظامت کے فرائض مسز عقیلہ زیب نے ادا کئے۔ تلاوت قرآن پاک سے تقریب کا آغاز ہوا جس کی سعادت سارہ واقف اللہ نے حاصل کی۔ منال (سال دوم) اور سیرت (سال دوم) نے یکے بعد دیگرے انگریزی اور اردو زبان میں تقریر کرتے ہوئے علامہ اقبال کی شخصیت ، فلسفے اور افکار پر روشنی ڈالی۔عطرت اور عریقہ (جماعت دہم) نے ترنم کے ساتھ کلامِ اقبال پیش کیا جسے سب نے بے حد سراہا۔طالبات نے کہا اس عہد کی تجدید کے ساتھ کہ ہم بطور قوم عظیم شاعر اور فلسفی کے ہمیشہ احسان مند رہیں گے۔قومی ترانے پر یہ پر وقار تقریب اپنے اختتام کو پہنچی۔سینیئر بوائز ونگ ،ون کی جانب سے منعقدہ تقریب قائم مقام ونگ ہیڈ کم وائس پرنسپل خادم حسین چوہدری کی زیر صدارت ہوئی۔ پروفیسر انوارالحق نے" اقبال کا مردِ حق" اور آج کے انسان" کو اپنا موضوعِ بحث بنایا۔ انہوں نے اقبال کے مرد حق کو گوناں گوں خوبیوں کا حامل قرار دیا جبکہ آج کے انسان کے بارے میں کہا کہ اس میں عمل کا فقدان ہے۔ ماضی کا انسان ستاروں پر کمندیں ڈالنے کی صلاحیت رکھتا تھا۔ اقبال کا شاہین ستاروں پر کمند یں ڈالنے کیلئے مستعد رہتا ہے ۔آج کا انسان مادیت میں پھنس چکا ہے۔ اگر اسے مرد مومن بننا ہے تو با عمل ہوناہو گا۔اس کو اپنے آپ میں فولاد جیسی سختی اور کردارمیں پختگی پیدا کرنی ہو گی۔ سب سے بڑھ کر قرآن پاک سے رہنمائی حاصل کرنی ہوگی۔ شعبہ اردو کے استاد سلیم اصغر نے اپنا موضوع" اقبال کے نوجوان" کو بنایا۔ انہوں نے آج کے نوجوان کواقبال کا شاہین قرار دیا۔انہوں نے اقبال کی شاعری سے ان صفات کی عمدہ مثالیں دیں۔ جماعت دوازدہم کے طالب علم محمد بلال افضل نے اقبال کی شخصیت کے مختلف پہلوئوں پر سیر حاصل روشنی ڈالی اور کہا کہ ہمیں اپنے اندر ایسی صفات پیدا کرنی ہو گی جن سے کردار میں عظمت پیدا ہو اور دنیا ہماری مثالیں دے۔ تلاوت قران پاک کی سعادت دوازدہم کے محمد عادل کو حاصل ہوئی۔ پروگرام کا اختتام قومی ترانے سے ہوا۔