Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترقی کا عمل اور انصاف

منگل 20نومبر2018ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے جریدے ”الریاض “ کا اداریہ نذر قارئین ہے
  خادم حرمین شریفین شاہ سلمان نے مجلس شوریٰ کے نئے سیشن کے افتتاح کے موقع پر اپنے سالانہ خطاب میں مستقبل کے رجحانات کے نقوش مرتسم کئے۔ انہوں نے زندگی کے تمام شعبوں میں ترقیاتی اہداف کی تکمیل کا جائزہ بھی لیا۔انہوں نے ملک کی خارجہ پالیسی کو بھی اجاگر کیا۔
شاہ سلمان نے کہا کہ سعودی عرب حق کے راستے سے بال برابر بھی منحرف نہیں ہوگا۔ اسلامی شریعت کی پابندی جاری رکھے گا۔ عدل و انصاف اور اعتدال پسندی کو راسخ کرتا رہیگا۔ میانہ روی اور روا داری جیسی اقدار کا پرچار برقرار رکھے گا۔ حرمین شریفین کی خدمت اور حجاج ، معتمرین و زائرین کی نگہداشت کو اپنے لئے باعث فخر و ناز ذمہ داری سمجھتا ہے۔ اس ذمہ داری کو ماضی کی طرح مستقبل میں بھی انجام دیتا رہیگا۔ عظیم الشان منصوبے نافذ کرکے سہولتوں کی فراہمی جاری رکھے گا۔
شاہ سلمان نے اپنی تمام ملاقاتوں اور تقریروں میں شہریوں کے کردار کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے عوام ہی ترقی کا محور اور اسکی اساس ہیں۔ تمام منصوبوں کی اساس سعودی عوام ہیں۔ سعودی لڑکے اور لڑکیاں ہی مستقبل کی ضمانت ہیں۔
خادم حرمین شریفین نے اقتصادی امور کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب وژن 2030کے منصوبوں، پروگراموں اور اسکیموں کے باعث بہترین معیاری تبدیلیوں سے گزر رہا ہے۔ اخراجات اور اقتصادی شرح نمو میں توازن کی کوشش چل رہی ہے۔ آئندہ بھی اس کا سلسلہ برقرار رکھا جائیگا۔
خادم حرمین شریفین نے خارجہ پالیسی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی دستاویزات کی پابندی ہماری خارجہ پالیسی کی پہچان ہے۔ اسے برقرار رکھنے کیلئے پرعزم ہیں۔ سعودی عرب ، عربوں اور مسلمانوں کے مسائل کا دفاع جاری رکھے گا۔ انتہا پسندی اور دہشتگردی کے خلاف جنگ ٹھوس بنیادوں پر جاری رکھی جائیگی۔ شاہ سلمان نے علاقائی منظر نامے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب سیاسی حل میں یقین رکھتا ہے۔ خطے کے بحرانوں سے نجات حاصل کرنے اور موجودہ مسائل حل کرنے کیلئے سیاسی راستے پر گامزن رہیگا۔ 
آخر میں شاہ سلمان نے ایران کی مداخلت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی نظام کی مجرمانہ سرگرمیاں حسن ہمسائیگی اور بین الاقوامی دستاویزات و روایات کے سراسر منافی ہیں۔ ایران خطے میں انارکی اور تخریب کاری جاری رکھے ہوئے ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: