پاکستان کرکٹ بورڈ 70ملین ڈالر ہرجانے کا مقدمہ ہار گیا
دبئی : انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کی تنازعات کمیٹی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے ہندوستانی کرکٹ بورڈ کے خلاف 70ملین ڈالرہرجانے کی درخواست خارج کردی ۔ کمیٹی نے یکم تا 3اکتوبر کے دوران کیس کی سماعت اور فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا ۔ اس کیس کی خاص بات یہ ہے کہ فیصلے کے خلاف اپیل نہیں ہو سکتی اور دونوں بورڈز اسے تسلیم کرنے کے پابند ہیں۔ تنازعات کمیٹی نے اس کیس میں ہندوستانی بورڈ کی جانب سے پاکستان کے ساتھ دوطرفہ سیریز نہ کھیلنے سے متعلق دلائل کو تسلیم کرتے ہوئے اس کے حق میں فیصلہ سنایا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ اس کیس پر لاکھوں ڈالر خرچ کرنے کے باوجود سوائے مایوسی اور خفت کے کچھ حاصل نہیں کرسکا۔ پی سی بی کی جانب سے آئی سی سی میں ہندوستانی بورڈ کے خلاف معاہدے کے مطابق سیریز نہ کھیلنے اور اس سے ہونے والے نقصان کے ازالے کے درخواست دائر کی گئی تھی۔یاد رہے کہ 2014 ءمیں بگ تھری کے معاملے پر پاکستان کرکٹ بورڈ کی نے غیر مشروط حمایت کے حصول کیلئے ہندوستانی بورڈ نے دوطرفہ سیریز کھیلنے پر آمادگی ظاہر کرتے ہوئے معاہدہ کیا اور پی سی بی نے بگ تھری کیلئے بی سی سی آئی کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ بعد ازاں پی سی بی اور بی سی سی آئی کے درمیان ایک معاہدے کی یادداشت پر دستخط کیے گئے تھے جس کے تحت 2015 سے 2022 ءتک دونوں ملکوں کے درمیان 6 دوطرفہ سیریز کھیلی جانی تھیں اور اس سلسلے کی پہلی سیریز کی میزبانی پاکستان کو کرنی تھی۔ پی سی بی کا موقف یہ تھا کہ سیریز نہ کھیلنے کی صورت میں اسے بھاری مالی نقصان ہوا جس کی مالیت 70 ملین ڈالر بنتی ہے اور ہندوستانی بورڈ معاہدے کی خلاف ورزی کے سبب یہ ہرجانہ ادا کرے۔دوسری جانب ہند کا کہنا تھا کہ دوطرفہ سیریز کھیلنے کے لیے انہیں اپنی حکومت سے اجازت درکار ہے اور جب تک حکومت اجازت نہیں دیتی، اس وقت تک پاکستان کے ساتھ کوئی دوطرفہ سیریز نہیں کھیلی جائے گی ۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے کمیٹی کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مکمل فیصلے کا جائزہ لینے کے بعد کوئی لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا۔
کھیلوں کی مزید خبریں اور تجزیئے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ"اردو نیوزاسپورٹس"جوائن کریں