مارے گئے حملہ آوروں کی شناخت،منصوبہ کیا تھا؟
کراچی ...چینی قونصلیٹ پر حملے کے بعد پولیس کی ابتدائی تفتیش میں ہلاک حملہ آوروں سے متعلق تفصیلات جاری کردیں۔ حملہ آور اپنے ساتھ کھانے کا سامان، چنے، انجکشن اور دیگر دوائیاں بھی ساتھ لائے تھے۔دو طرفہ فائرنگ کے دوران چینی قونصلیٹ کے باہر قائم سیکیورٹی چیک پوسٹ کی دیواریں گولیوں سے چھنی ہوگئیں۔ تربیت یافتہ دہشت گرد پوزیشن بدل بدل کر فائرنگ کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے تھے ۔دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحے، بارود اور دیگر سامان برآمد کیا گیا۔ ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کے قبضے سے 9 دستی بم برآمد ہوئے ۔ خود کش جیکٹس، سب مشین گن، گولیاں، میگزینز اور دھماکا خیز مواد بھی ان کے سامان میں شامل تھے۔ دہشت گردوں نے خود کش جیکٹ کو اپنے بیگ میں چھپا کر رکھا تھا۔ خون کو بہنے سے روکنے کیلئے روئی بھی دہشت گردوں کے پاس موجود تھی۔ سامان دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ دہشت گرد کس منصوبے اور پلاننگ سے آئے تھے۔ دریں اثناءچینی قونصلیٹ پر حملہ میں مارے گئے تمام حملہ آوروں کی شناخت ہو گئی ۔ذرائع کے مطابق ایک دہشتگرد کی شناخت عبدالرازق کے نام سے ہوئی جو بلوچستان حکومت کا ملازم تھا،دوسرے حملہ آور کی شناخت ازل خان مری عرف سنگت دادا جبکہ تیسرے حملہ آور کی شناخت رئیس بلوچ کے نام سے ہوئی۔ذرائع کے مطابق حملے کا ماسٹر مائنڈ اسلم اچھو ہے جس کا تعلق کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) سے ہے۔اسلم اچھو2011ءسے 2014ءتک ٹرینوں پر فائرنگ کے واقعات میں ملوث تھا۔ ڈاکٹر اللہ نذر کی فیملی کو افغانستان منتقل کرنے میں اسلم کی بہن سلمیٰ بھی کردار ادا کر رہی تھی۔