Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اولمپکس پر نظریں ہیں،انٹرنیشنل ویٹ لفٹرگولڈ میڈلسٹ ربیعہ شہزاد

سڈنی:آسٹریلیا میں ہونے والی انٹرنیشنل ویٹ لفٹنگ چیمپیئن شپ میں طلائی تمغہ جیتنے والی پاکستانی ویٹ لفٹر ربیعہ شہزادنے خواہش کا اظہار کیا ہے کہ اولمپکس میں بھی ملک کی نمائندگی کریں۔ ربیعہ بی بی اے کی طالبہ ہیں جنھوں نے اپنے شوق کی خاطر ویٹ لفٹنگ کو اپنایا ۔ربیعہ کا کہنا ہے کہ بھاری بھرکم وزن اٹھانے والے اس کھیل کا انتخاب اس لئے کیا کہ شروع سے ہی مار دھاڑ والے کھیل کا شوق تھا۔ جب چھوٹی تھی تو کشتی شروع کر دی، لیکن ملک میں خواتین ریسلرز کی فیڈریشن نہ ہونے کی وجہ سے اس میں کوئی مستقبل دکھائی نہیں دیا۔ ریسلنگ چھوڑنے کی ایک اور وجہ یہ بھی تھی کہ جب تک آپ حریف کی پٹائی کر رہے ہوتے ہیں تو آپ کو مزا آ رہا ہوتا ہے لیکن خود کی پٹائی اچھی نہیں لگتی اور نہیں چاہتی تھی کہ پٹائی میںچہرہ بگڑجائے۔ربیعہ کاکہنا ہے کہ ویٹ لفٹنگ تاخیر سے شروع کی مگر اس کے باوجود 60 کلوگرام کلین اینڈ جرک تک پہنچ چکی ہوں۔ یہاں سہولتیں موجود نہیں اس لئے گھر کے ڈائننگ روم کو جم بنا یاہے ۔ربیعہ نے کسی ا سپانسر یا فیڈریشن کی مدد کے بغیر بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لیا، آسٹریلیا اپنے وسائل سے گئی اورچیمپیئن شپ میں گولڈ میڈل جیتا اس سے پہلے دبئی میں ہونے والی چیمپیئن شپ میں اپنے خرچ پر حصہ لیا۔ منگولیا میں ایشین پاور لفٹنگ چیمپیئن شپ میں اپنے وسائل سے شرکت کرنا چاہتی تھی لیکن فیڈریشن میری انٹری بھیجنے کیلئے تیار نہیں۔شدید خواہش ہے کہ اولمپکس میں شرکت کروں اور پاکستان کیلئے میڈل جیتوں۔
 کھیلوں کی مزید خبریں اور تجزیئے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ"اردو نیوزاسپورٹس"جوائن کریں

شیئر: