سعودی ولی عہد کا دورہ الجزائر
سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”البلاد“کا اداریہ نذر قارئین ہے
سعودی ولی عہد ، نائب وزیراعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ الجزائر کا دورہ کیا۔ وفد میں اعلیٰ سرکاری عہدیدار ، سرمایہ کار اور نمایاں شخصیات شامل تھیں۔ اس دورے نے دونوں برادر ملکوں کے برادرانہ تعلقات کی گہرائی اور تمام شعبوں میں مشترکہ جدوجہد کو آگے بڑھانے کا عزم ظاہر کردیا۔
شہزادہ محمد بن سلمان کا دورہ، الجزائر اور سعودی عرب کے درمیان مشترکہ جدوجہد کے زریں سلسلہ کی کڑی ہے۔ دونوں ملک تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینے کے خواہش مند ہیں۔ دونوں ملک مشترکہ مفادات کے حصول کیلئے کوشاں ہیں۔ سعودی عرب اور الجزائر سیاسی، اقتصادی، ثقافتی اور امن و سلامتی کے عناصر پر مشتمل اسٹراٹیجک تعلقات سے جڑے ہوئے ہیں۔ سعودی عرب نے مختلف مواقع پر اس کا اظہار الجزائر کی پے درپے مدد کرکے کیا۔ فرانس کے استعمار سے آزادی کی جنگ میں الجزائر کے عوام کے انقلاب کی تائید و حمایت کو مثال کے طور پر پیش کیا جاسکتا ہے۔ پھر 1955ءکے دوران سعودی عرب نے اقوام متحدہ میں الجزائر کاپرچم بلند کرکے بھی اسکی حمایت کی تھی۔ الجزائر نے بھی موقع پڑنے پر سعودی عرب کا ساتھ دیا۔ مملکت کے شہروں پر حوثی باغیوں کے میزائل حملوں کی مذمت کی۔ الجزائر نے مملکت کیساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور سعودی عرب پر میزائل حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ سعودی ولی عہد کے دورہ الجزائر سے دونوں ملکوں کے درمیان مختلف قسم کے معاہدے ہونگے۔گزشتہ اپریل میں دونوں ملکوں کے مشترکہ کمیشن نے ریاض میں اجلاس کرکے سرمایہ کاری وغیرہ شعبوں میں تعاون کے3معاہدے کئے تھے۔ سعودی عرب الجزائر کے ساتھ اسٹراٹیجک شراکت کا خواہاں ہے۔ سعودی عرب چاہتا ہے کہ دونوں ملکوں کے اقتصادی تعلقات سیاسی تعلقات کے درجے کے ہوں۔ الجزائر سیاسی اور اقتصادی تمام شعبو ںمیں سعودی عرب کے ساتھ تعاون کیلئے پرعزم ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭