نواز شریف کیخلاف نیا ریفرنس،زرداری بھی شکنجے میں
اسلام آباد... وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہاہے کہ دو طرفہ معاہدے سے تمام سوئس بینکوں کی تفصیلات مل سکیں گی۔ اہم معلومات 4 سے 6 ہفتوں میں مل جائیں گی۔ پریس بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ برٹش ورجن آئی لینڈ کے ساتھ بھی معاہدے پر دستخط کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ معاہدے کے تحت پرانی معلومات حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔ جرمن اتھارٹی سے بھی معلومات کے حصول کےلئے رابطہ کرلیا ۔انہوں نے بتایا کہ نواز شریف کے خلاف اختیارات کے غلط استعمال کا نیا کیس نیب کو بھجوادیا۔ ان کی اہلیہ کے نام لندن میں فلیٹ ظاہرنہیں تھا۔ اس پر بھی نیب نواز شریف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنا رہا ہے۔ اس حوالے سے تمام شواہد نیب کو بھجوادئیے ۔وزیر اعظم کے ترجمان برائے میڈیاافتخار درانی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے 100روزہ ایجنڈے کی تکمیل پر اعلان کیا تھا کہ غربت مٹانے کے لئے اقدامات تیز کئے جائیں گے اس کی روشنی میں حکومت نے غربت مٹاﺅ معاون ادارے کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ احتساب ٹاسک فورس اور قائم خصوصی یونٹ کی جانب سے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی جانب سے وی وی آئی پی ائیر کرافٹ کے غلط استعمال کی درخواست باقاعدہ نیب کو دیدی ۔ نیب اس درخواست پر ضابطے کی کارروائی کررہا ہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر سوئس بینک میں 60 ملین ڈالر تھے جب اکاﺅنٹس منجمد ہوئے بعد ازاں مارک اپ لگتا رہا اور جب پیسے نکلوائے گئے تو اس وقت 72ملین ڈالر تھے جو آصف علی زرداری کو ملے ہیں۔اس وقت کے اٹارنی جنرل ملک قیوم نے ایک چٹھی لکھ کر سوئس کیس واپس لیا تھا جس پر سپریم کورٹ کے 7رکنی بنچ کا فیصلہ تھا کہ کیس واپس لینے والے کے خلاف کارروائی کی جائے لیکن سابقہ حکومت نے بھی ایسا نہیں کیا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایک اور بڑا کیس چل رہا ہے۔اومنی گروپ اور بے نامی اکاﺅنٹس پر جے آئی ٹی کا فیصلہ بھی آنے والا ہے۔ اس فیصلے کے بعد بھی ہمیں سوئس حکومت کا دوبارہ دروازہ کھٹکھٹانا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ نیب سوئس حکومت کے ساتھ معاہدے میں تاخیر کے معاملے کی پہلے ہی تحقیقات کررہا ہے۔