امریکہ کیخلاف نہیں، برابری کے تعلقات چاہتے ہیں، عمران ،خان
اسلام آباد...وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کرائے پر لی ہوئی بندوق نہیں ۔ اب ہم وہ کریں گے جو ہمارے مفاد میں بہتر ہوگا۔امریکہ کے ساتھ برابری کی سطح پر باقاعدہ تعلقات چاہتے ہیں۔ایسے تعلقات کبھی نہیں چاہیں گے جس میں پیسے دے کر جنگ لڑنے یا پاکستان کے ساتھ خریدی گئی بندوق جیسا برتاو کیا جائے ۔ ٹرمپ کو ٹوئٹر پر جواب دینے کا مقصد ریکارڈ درست کرنا تھا۔افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے جس کےلئےبھرپور تعاون کریں گے۔اگر امریکی جنگ میں نہ پڑتے تو خود کو تباہی سے بچا سکتے تھے۔ پاک افغان سرحد کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے جہاں سے دہشت گردوں کی آمدو رفت مشکل ہے۔ ہندوستانی برسر اقتدار جماعت پاکستان مخالف اور مسلم دشمن ہے۔ امید ہے ہند میں انتخابی عمل کے بعد ان سے دوبارہ مذاکرات شروع کرسکیں گے۔امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کو انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ پاکستان نے امریکہ کی جنگ لڑتے ہوئے بہت زیادہ نقصان اٹھایا۔ اب پاکستان امریکہ کے ساتھ برابری کی سطح پر باقاعدہ تعلقات چاہتا ہے۔ امریکہ کے ساتھ باقاعدہ تعلقات چاہتے ہیں۔چین کے ساتھ ہمارے یکطرفہ تعلقات نہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات بھی ہیں۔اسی طرح کے تعلقات امریکہ سے بھی چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر آپ امریکہ کی پالیسیوں سے اتفاق نہیں کرتے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ امریکہ کے خلاف ہیں۔ یہ سامراجی سوچ ہے کہ آپ میرے ساتھ ہیں یا میرے خلاف۔ انہوںنے کہا کہ صدر ٹرمپ نے پاکستان میں طالبان کی پناہ گاہوں کا الزام لگایا تھا۔جب حکومت میں آیا تو سیکورٹی فورسز سے مکمل بریفنگ لی۔ امریکہ سے کہا کہ بتائیں پاکستان میں پناہ گاہیں کہاں ہیں تاکہ اسے چیک کریں۔ پاکستان میں طالبان کی کوئی پناہ گاہیں نہیں ۔