ہرجانہ کیس: 60فیصد زر تلافی پی سی بی کی ناکامی یا کامیابی
لاہور:پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ ہندوستانی کرکٹ بورڈ کے خلاف ہرجانہ وصولی کیلئے کیس کرنے کا فیصلہ گورننگ بورڈ نے کیا تھا۔ سابق چیئرمین نے کہا کہ ہمارا کیس مضبوط تھا، دونوں ملکوں کے کرکٹ بورڈز میں معاہدہ بھی ہوا لیکن ہندوستانی حکومت نے کھیلنے کی اجازت نہیں دی۔نجم سیٹھی نے کہا کہ عام طور پر کیس ہارنے والے فریق کو قانونی اخراجات کا 100 فیصد دینا پڑجاتا ہے لیکن پی سی بی کو صرف 60 فیصد دینا پڑ رہا ہے، اس سے ثابت ہوا کہ پی سی بی کے کیس میں جان تھی۔ آئی سی سی کی تنازعات کمیٹی میں پاکستان کو نہ صرف ہرجانہ وصول کرنے میں ناکامی ہوئی بلکہ کیس پر آنے والے اخراجات کا 60 فیصد ادا کرنے کی ہدایت بھی کر دی گئی ہے۔ دوطرفہ کرکٹ معاہدے کی خلاف ورزی پر ہندسے زر تلافی وصول کرنے کے لئے قانونی چارہ جوئی کا بھی آغاز نجم سیٹھی نے ہی کیا تھا۔ادھرپی سی بی کا کیس مضبوط ہونے کا دعویٰ جگ ہنسائی کا سبب بن رہا ہے اور اب سابق چیئرمین نجم سیٹھی، جن کے دور میں یہ کیس تنازعات کمیٹی کو بھیجا گیا، بھی پی سی بی کی ہاں میں ہاں ملا رہے ہیں ۔ کیس ہارنے اور اخراجات گلے پڑ جانے کے باوجود موجودہ انتظامیہ نے کمزور کیس کا ملبہ سابق چیئرمین پر ڈالنے کے بجائے کیس مضبوط ہونے کا راگ الاپنا شروع کر رکھا ہے۔ کوئی یہ نہیں بتا رہا کہ یہ کیسی مضبوطی ہے کہ مقدمہ ہارنے کے بعد اس کے نصف سے زیادہ اخراجات بھی دینا پڑرہے ہیں۔ آئی سی سی کے قانونی فیصلے برٹش لاءکے تحت ہوتے ہیں،اس کی رو سے کیس ہارنے والا دوسرے فریق کو اخراجات کا 50 فیصد ادا کرتا ہے جبکہ پی سی بی کو 60فیصد ادا کرنا پڑ یں گے ۔
کھیلوں کی مزید خبریں اور تجزیئے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ"اردو نیوزاسپورٹس"جوائن کریں