Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آجر اور اجیر کا صلح نامہ واجب النفاذ قانونی دستاویز ہے، وزیر انصاف

ریاض ۔۔۔ وزیر انصاف و سربراہ اعلیٰ عدالتی کونسل شیخ ڈاکٹر ولید الصمعانی نے بتایا ہے کہ آجر اور اجیر کا مکتب العمل میں طے پانے والا صلح نامہ واجب النفاذ قانونی دستاویز کا درجہ رکھتا ہے۔ سعودی عرب کی عدالتیں اور ایگزیکٹیو کورٹس اسی حیثیت میں مذکورہ دستاویزوصول کرنے کی پابند ہیں۔ الصمعانی نے وزارت انصاف کے ماتحت تمام اداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ مکتب العمل میں طے پانے والے صلح ناموں پر عمل درآمد کرائیں۔ سعودی عدالتوں کو مذکورہ صلح نامے آن لائن پہنچ جاتے ہیں۔ اس کے لئے عدالت کے چکر لگانے کی کوئی ضرورت نہیں۔ وزارت انصاف نے مزید بتایا ہے کہ اگر صلح نامے میں شریک کوئی ایک فریق صلح کی دفعات کی پابندی نہ کرے توایسی صورت ہی میں ایگزیکٹیو کورٹ سے رجوع کرنا ہوگا۔ اگر صلح نامے میں مالی مطالبات کا تذکرہ ہوگا تو ایگزیکٹیو جسٹس 5دن کی مہلت متعلقہ فریق کو رقم کی ادائیگی کیلئے دیگا۔ پابندی نہ کرنے کی صورت میں دفعہ 46کے بموجب اسے مقررہ سزائیں دی جائیں گی۔ مثال کے طور پر اس کی مطلوبہ خدمات بند کردی جائیں گی۔ سفر سے روک دیا جائیگا اور مطالبے کے تکمیل تک اسکے اثاثے معطل کردیئے جائیں گے۔ 

شیئر: