ریاض ۔۔۔ مشیر ایوان شاہی و رکن سربرآوردہ علماءبورڈ شیخ عبداللہ المنیع نے خبردار کیا ہے کہ کسی بھی زندہ انسان کو دوزخی یا جنتی کہنا جائز نہیں۔ کسی بھی مخصوص کافر یا مسلم کو دوزخی یا جنتی کہنااللہ تعالیٰ کے اختیار کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔کوئی بھی شخص کسی بھی زندہ کافر کو دوزخی قرار دینے یا کسی بھی مسلمان کو جنتی کہنے کا مجاز نہیں۔وہ سعودی چینل ون پر فتاوی پروگرام میں ایک سوال کا جواب دے رہے تھے جس میں دریافت کیا گیا تھا کہ ایسے شخص کی بابت اسلامی شریعت کا کیا حکم ہے جو کسی زندہ کافر کو دوزخی یا دینی امور میں کوتاہی برتنے یا بدکرداری کا مظاہرہ کرنے والے کو دوزخی قرار دے۔ علامہ المنیع نے اللہ کی قسم کھاتے ہوئے کہاکہ یہ درست نہیں۔ یہ کسی بھی حالت میں درست نہیں کیونکہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ ایک انسان اہل جنت جیسے کام کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ اس کے اور جنت کے درمیان بالشت بھر فاصلہ نہیں رہ جاتا کہ اس پر نوشتہ تقدیر غالب آجاتا ہے اور وہ دوزخیوں جیسے کام کرنے لگتا ہے اور اس میں داخل ہوجاتا ہے اور ایک انسان اہل دوزخ جیسے کام کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ اس کے اور دوزخ کے درمیان بالشت بھر فاصلہ رہ جاتا ہے کہ اس پر نوشتہ تقدیر صادق آجاتا ہے اور وہ اہل جنت جیسے کام کرکے جنت میں چلا جاتا ہے۔