Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سندھ اور وفاق میں محاذ آرائی بڑھ گئی

کراچی ( صلاح الدین حیدر) ثاقب نثار چیف جسٹس کے عہدے سے کیا سبکدوش ہوئے سیاسی اور قانونی شعبوں میں نت نئی تبدیلیاں رونما ہونا شروع ہوگئیں۔ سندھ اور وفاق کے درمیان محاذ آرائی تو پچھلے کئی مہینوں سے جاری تھی لیکن اب اس میں تیزی آگئی ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت وفاق کے 3 اسپتال، سندھ میڈیکل کالج یونیورسٹی سے ملحق جناح اسپتال، امراض قلب کا ادارہ، نیشنل انسٹیٹیوٹ کارڈیوویسکیولر ڈیزیسز اور بچوں کی صحت کا قومی ادارہ واپس لینے کی تگ و دو شروع ہوگئی۔ یہ تینوں اسپتال قیام پاکستان سے اب تک وفاقی انتظام میں تھے۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد انہیں سندھ کی صوبائی حکومت کے سپرد کردیا گیا تھا۔ اس وقت تو یہ شکایت ہوئی کہ ان کے بجٹ کا حصہ وفاق سے سندھ کو ٹرانسفر نہیں کیا گیا ۔ اب چونکہ سندھ حکومت نے امراض قلب کے اسپتال کئی ایک شہروں میں قائم کردیئےہیں تو وہ اسے وفاق کو واپس نہیں کرنا چاہتی۔ پیپلز پارٹی کے لیڈر بلاول بھٹو نے حال ہی میں قومی اسمبلی کی تقریر میں شکوہ کیا تھا کہ ان کی حکومت ان اسپتالوں پر کافی زیادہ رقم خرچ کرچکی ۔ اب اسے وفاق کو واپس کرنا سخت غلطی ہوگی، میں آخر سندھ کے دیہی علاقوں کے لوگوں کو کیا منہ دکھاوں گا۔ ان کی شکایات بجا ہے۔ یہ تمام اسپتال صوبے سے وفاق کو واپس کرنے کا حکم سابق چیف جسٹس نے اپنے دورے کے دوران دیا کیونکہ ان کے نزدیک ان اسپتالوں کا نظام بہت خراب تھا اور ان میں اصلاح کی سخت ضرورت تھی۔ طلباءتنظیموںنے بھی جناح اسپتال کی واپسی پر اعتراض پایا جاتا ہے۔ تقریباً 7 ہزار طلباءجو سندھ میڈیکل کالج یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہیں ان کا مستقبل مخدوش نظر آتا ہے۔ 
 

شیئر: