کیپ کینورل ۔۔۔خلائی تحقیق کا سلسلہ جاری ہے۔ خلا کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کی مہم میں دنیا کے متعدد اور بالخصوص بڑے ممالک شامل ہوگئے ہیں اور جب بھی انکا خلائی مشن واپس آتا ہے تو دنیا کو ایک نئی کہانی سننے کو ملتی ہے۔ ایسا ہی کچھ یہاں ان خلا نوردوں کے ساتھ پیش آیا جو مریخ کے بہت قریب سے گزرے اور جنکا کہناہے کہ اس دوران انہوں نے مریخ کی سطح پر اتنے گہرے اور مستحکم قسم کے نشانات دیکھے جو کسی پراسرار قسم کے انتہائی زور دار جھٹکے یا ضرب کی وجہ سے پیدا ہوئے تھے اور اتنے طاقتور تھے کہ یہ مریخ کی بالائی سطح پر چڑھے ہوئے برف کے دبیز خول سے بھی پار ہوگیا۔ ان خلا نوردوں کا کہناہے کہ انہوں نے یہ نشانات مریخ پر جانے والے خلائی جہاز مارس ہائی رائز سے جولائی اور ستمبر 2018 ءکے درمیان کسی وقت میں دیکھا مگرمریخ کے قریب ہونے کیو جہ سے وقت اور دن کا تعین قطعی طور پر نہیں کیا جاسکا۔ بہرحال انہوں نے جو نشانات دیکھے ہیں وہ ایسے ہی ہیں جیسے کسی زور دار دھماکے کے بعد زمین پر نظر آتے ہیں۔ یہ اپنی قسم کی پہلی تصویر ہے جو مریخ پر پڑنے والے داغوں پر ایک نئے زاویے سے روشنی ڈالتی ہے۔