شب عروسی (سہاگ رات )ہرنوبیاہے مرد اور عورت کے لئے زندگی کی ایک اہم اور انمول گھڑی ہے۔اسلام نے اس کے بھی چند آداب سکھلائے ہیں ،مثلاً : جب دُلہا دُلہن کے پاس آئے تو اس کی پیشانی پکڑ کر اللہ کا نام لے (بسم اللہ )کہے اور یہ دعا پڑھے :
اَللّٰہُمَّ إِنِّیْ اَسْئَلُکَ خَیْرَہَا وَخَیْرَ مَا جَبَلْتَہَا عَلَیْہِ وَاَعُوْذُبِکَ مِنْ شَرِّہَا وَشَرِّ مَا جَبَلْتَہَا عَلَیْہِ۔
’’ اے اللہ ! میں تجھ سے اس کی بھلائی مانگتا ہوں اور اس بھلائی کا مطالبہ کرتا ہوں جس پر تو نے اس کو پیدا کیا ہے ( یعنی جو اس کی سرشت اور فطرت میں داخل ہے ) اے اللہ ! میں اس کے شر سے اور جس شر پر تو نے اسے پیدا کیا ہے اس سے تیری حفاظت طلب کرتا ہوں۔‘‘( بخاری)۔
ہوسکے تو دُلہا دُلہن دونوں ایک ساتھ مل کر2 رکعت نماز پڑھیں۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ کے پاس ایک ایسا شخص آیا جس نے ایک کنواری لڑکی سے شادی کی تھی اور اسے خدشہ تھا کہ لڑکی اس سے بغض رکھے گی۔ آپؓ نے اسے نصیحت کرتے ہوئے فرمایا : جب تو اس کے پاس جانا تو اسے2 رکعت نماز پڑھنے کے لئے کہنا ، پھر یہ دعا پڑھنا :
اَللّٰہُمَّ بَارِکْ لِیْ فِیْ اَہْلِیْ وَبَارِکْ لَہُمْ فِیَّ، اَللّٰہُمَّ اجْمَعْ بَیْنَنَا مَا جَمَعْتَ بِخَیْرٍ وَفَرِّقْ بَیْنَنَا إِذَا فَرَّقْتَ بِخَیْرٍ۔
’’ یا اللہ ! میرے اہل وعیال میں برکت عطا فرما اور ان کے لئے میرے اندر برکت فرما ، جب تک ہمیں یکجا رکھ تو خیر اور بھلائی کے ساتھ اکٹھا رکھ ، جب ہمیں علیحدہ کرنا تو خیر اور بھلائی سے علیحدہ فرما۔ (طبرانی بسند صحیح)۔
جب شوہر اپنی رفیقۂ حیات کے پاس ہم بستری کے لئے جائے تو یہ دعا پڑھے :
بِسْمِ اللّٰہِ، اَللّٰہُمَّ جَنِّبْنَا الشَّیْطَانَ وَجَنِّبِ الشَّیْطَانَ مَارَزَقْتَنَا۔ ’’اللہ کے نام سے ، اے اللہ ! ہم دونوں کو شیطان سے محفوظ فرما اور جو اولاد ہمیں دے اس کو بھی شیطان سے محفوظ رکھ۔ ‘‘( بخاری )۔
رسول اللہ نے ارشاد فرمایا : ’’ اس دعا کو پڑھ لینے کے بعد اگر اللہ تعالیٰ نے انہیں اولاد عطا فرمائی تو وہ شیطانی اثرات سے پاک ہوگی۔‘‘