یوگاسے سست میٹا بولزم کو متحرک کریں
عام طور پر یہ سننے کو ملتا ہے کہ بہت کوششوں کے باوجود بھی وزن نہیں گھٹ پا رہا اور موٹاپے میں کوئی کمی واقع نہیں ہو رہی ۔ ایسا دراصل سست میٹابولزم کی وجہ سے ہوتا ہے ۔ میٹابولزم جسم میں کیلوریز کی مقدار کو محفوظ رکھنے کا تعین کرتا ہے ۔ اگر یہ سست پڑ جائے تو اضافی کیلوریز برن نہیں ہوپاتیں اور میٹابولک سسٹم کیلوریز کو گلوکوز کی صورت میں تبدیل کرنے کے بجائے فیٹس کی شکل میں تبدیل کرنا شروع کردیتا ہے اور جسم بے جا موٹاپے کا شکار ہو جاتا ہے ۔
موٹاپے سے نجات حاصل کرنے کے لئے سب سے اہم بات تو یہ ہے کہ کسی بھی صورت ناشتہ نہ چھوڑیں ۔ رات بھر پیٹ خالی رہنے کی وجہ سے میٹابولزم سست رہتا ہے ۔ اور اگر صبح ناشتہ نہ کیا جائے تو میٹابولزم مزید سست ہو کر جسم پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے ۔ سو کے اٹھنے کے آدھے گھنٹے بعد ایک عمدہ سا ناشتہ کریں ۔ ناشتے میں پروٹین ضرو لیں البتہ چکنائی سے پرہیز کریں ۔
اس کے ساتھ ساتھ روزانہ کم از کم دو مرتبہ یوگا کریں ۔ صبح نہار منہ بیس منٹ کے لئے کپال بھاٹی ضرور کریں ۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ سیدھی لیٹ جائیں اور اپنی نظریں اپنے پیٹ پر رکھیں ۔ خیال رہے کہ جب سانس اندر جائے تو پیٹ باہر نکلے اور جب سانس باہر نکالیں تو پیٹ اندر جائے ۔ اس سے پورے دن کے لئے میٹابولزم کوتحریک مل جائے گی ۔
یوگا کی خاص بات یہ ہے کہ اس سے پسینہ نہ بھی آئے اور سانس نہ بھی پھولے تو بھی یہ زیادہ کیلوریز جلاتا ہے ۔ اس بات کا بھی خیال رکھیں کہ کھانے کے بعد پانی نہ پیئیں بلکہ آدھا گھنٹہ بعد قہوہ پیئیں اور فاقے ہر گز نہ کریں ۔