کویت نے تارکین پر والدین ، ساس سسر اور بہنوں و بھائیوں کی میڈیکل انشورنس منسوخ کردی
جمعرات 31 جنوری 2019 3:00
2017-18ء میں اداکردہ فیس واپس لینے کیلئے عدالتوں سے رجوع کرنے کے مجاز ، آئندہ میڈیکل انشورنس کے تحت 50اور اقامہ کے تحت 200دینار وصول کرنے پر اکتفا کرنے کا فیصلہ
کویت : حکومت کویت نے اپنے یہاں مقیم غیر ملکیوں پر والدین، ساس ،سسر او ربہنوں و بھائیوں کی میڈیکل انشورنس منسوخ کر دی۔ تارکین کو یہ حق دیدیا گیا کہ وہ 2017ء اور 2018ء میں والدین، ساس سسر،بہنوں اور بھائیوں کی میڈیکل انشورنس کیلئے جو فیس ادا کر چکے ہیں اسے واپس لینے کیلئے عدالتوں سے رجوع کر لیں۔ تفصیلات کے مطابق معاون سیکریٹری داخلہ برائے اقامہ امور میجر جنرل طلال معرفی نے 2017ء سے نافذ کی جانیوالی مذکورہ میڈیکل انشورنس فیس کی منسوخی کا حکم نامہ جاری کر دیا۔ غیر ملکیوں سے والدین، ساس سسر ، بھائیوں و بہنوں کے اقامے کے اجراء یا تجدید پر نجی اسپتالوں میں علاج کیلئے سالانہ میڈیکل انشورنس فیس 300دینار تک لی جا رہی تھی۔غیر ملکی بیوی او راولاد کے سوا ماں باپ یا ساس سسر یا بہن بھائی میں سے کسی کا اقامہ بنواتا یا اس کی تجدید کرواتا اور انہیں اپنے ساتھ(عائل)میں شامل کراتا تو اس سے 160تا 250دینار فیس وصول کی جاتی تھی۔ اقامہ امو رکے ادارے کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر عبدالقادر الشعبان نے نئی ہدایت یہ جاری کی ہے کہ اب جو مقیم غیر ملکی والدین ، ساس سسر او ربھائی بہن کا اقامہ بنوائے یا تجدید کرائے گا اس سے 50دینار میڈیکل انشورنس اور 200دینار اقامہ دفاتر وصول کئے جائیں گے۔ انشورنس کمپنیوں سے میڈیکل انشورنس سے استثنیٰ دیدیا جائے گا۔ معاون سیکریٹری داخلہ نے واضح کیا ہے کہ اگر بیوی اور اولاد کے سوا کسی مقیم غیر ملکی (عائل) کے اقامے میں شمولیت اختیار کرے گا اور وہ مقیم غیر ملکی کا باپ یا ماں ، یا ساس،سسریا بہن بھائی میں سے کوئی ہو گاتو اس سے اضافی میڈیکل انشورنس فیس نہیں لی جائے گی۔ اقامہ امو رادارے کے تمام اہلکاروں کو اس امر سے تحریری طور پر مطلع کر دیا گیا ہے کہ وہ والدین ، ساس سسر یا بہن بھائی کو اقامے میں شامل کرنے کی منظوری کی صورت میں اضافی میڈیکل انشورنس فیس وصول نہ کریں۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کو بنیاد بنا کر تارکین میڈیکل انشورنس کمپنیوں سے گزشتہ دو برسوں کے دوران ادا کردہ فیسیں واپس لینے کیلئے عدالتی کارروائی کر سکتے ہیں۔