جزیرہ عرب میں ویٹیکن کے پوپ کی آمد
عبداللہ فدعق ۔ الوطن
کیتھولک گرجا گھر کے پوپ فرانسس کی متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظبی آمد پر دنیا بھر کی نظریں امارات کی طرف اٹھی ہوئی ہیں۔شیخ الازہر ڈاکٹر احمد الطیب بھی اس موقع پر ابوظبی پہنچ چکے ہیں۔وہ مسلم حکماءکونسل کے سربراہ بھی ہیں۔پروگرام کے مطابق ویٹیکن کے پوپ کی آمد کے لگ بھگ ایک گھنٹے بعدشیخ الازہر ابوظبی پہنچے۔یہ دورہ کل تک جاری رہیگا۔اس دورے کو ”انسانی اخوت کی ملاقات“ کا نام دیا گیا ہے۔
ویٹیکن کے پوپ کا دورہ امارات انتہائی اہم پروگراموں اورسرگرمیوں سے معمور ہے۔ وہ دنیا بھر سے آنے والے مذہبی قائدین سے ملاقاتیں کریں گے۔ انسانی اخوت کے فروغ اور عالمی امن کے پرچار کے مشن کو آگے بڑھائیں گے۔ یہ دورہ ایسے موقع پر ہورہا ہے جبکہ متحدہ عرب امارات نے 2019ءکو روا داری کا سال قرار دیا ہے۔ امارات انسانی اخوت اور روا داری کو دنیا بھر میں راسخ کرنے کی مہم چلا رہا ہے اور ابوظبی کو انسانی اخوت کے دارالحکومت کے طور پر پوری دنیا میں متعارف کرایا جارہا ہے۔ متحدہ عرب امارات نے یہ عہد بھی کیا ہے کہ وہ مذاہب عالم کے پیرو کاروں کے درمیان مکالمے اور مشترکہ اقدار کے فروغ کی کوشش کریگا۔ رواداری اور پرامن بقائے باہم کو رائج کرنے کی مہم چلائے گا۔ دنیا بھر کے انسانوں اور تمام مذاہب، عقائد، نظریات اور نسلوں سے منسوب افراد کو ایک دوسرے کے قریب لائیگا۔ انسانی یکجہتی اور انسانی اخوت کے لئے کام کریگا۔
قابل ذکر امر یہ ہے کہ مذاہب عالم کے پیرو کاروں کے درمیان بقائے باہم اور مذہبی شعائرکی آزادی کے حوالے سے متحدہ عرب امارات کی بڑی مضبوط تاریخ ہے۔ امارات نے 54 برس قبل ابوظبی میں پہلاکیتھولک گرجا گھر قائم کیا تھا۔ علاوہ ازیں 1400برس پرانے ایک عیسائی گرجا گھر کے کھنڈر بھی امارات میں محفوظ ہےں۔ فی الوقت مختلف مذاہب کی 76عبادتگاہیں امارات میں موجود ہیں۔ بعض کیلئے امارات نے پلاٹ مفت عطا کئے ہیں۔
کچھ لوگ ایسے بھی ہونگے جو ویٹیکن کے پوپ کے دورہ امارات کے مخالف ہونگے ۔وہ حقیقت حال کو سمجھے بغیر اس کے خلاف احتجاج کرینگے۔ بعض اس سلسلے میں قرآنی آیات کو سمجھے بغیر ان سے استدلال کرکے اس کی بابت سخت سست زبان استعمال کرینگے۔ کئی لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے تصرفات سے آنکھیں موندنے کا چکر چلائیں گے۔
انسانی اخوت کا مطلب کسی بھی حالت میں اپنے دین سے دستبرداری کا نہیں ہوتا۔ اللہ تبارک و تعالیٰ نے قرآن پاک میں تمام اہل کتاب کو قدرِ مشترک پر متفق ہوکر اس کے لئے جدوجہد کی دعوت دے رکھی ہے۔اللہ تبارک و تعالیٰ نے قرآن پاک میں یہ بھی واضح کررکھا ہے کہ اگر تمہارا رب چاہتا تو دنیا کے تمام لوگ اہل ایمان ہوتے۔ ایک اور آیت میں واضح کیاگیا ہے کہ اگرتمہارا رب چاہتا تو دنیا بھر کے لوگوں کو ایک امت بنادیتا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭