کراچی: عدالت عالیہ سندھ میں نقیب اللہ قتل کیس کے سلسلے میں راؤ انوار سمیت دیگر ملزمان کی ضمانت منسوخی کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ اس دوران تفتیشی افسر ڈاکٹر رضوان کی جانب سے حیرت انگیز انکشاف کیا گیا جس کے مطابق کیس کے اہم اور واحد چشم دید گواہ کو لاپتا کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق تفتیشی افسر نے کہا کہ راؤ انوار سمیت دیگر ملزمان انتہائی سفاک، چالاک، بااثر اور طاقتور افسران رہے ہیں۔ انہوں نے واقعہ کے واحد چشم دید گواہ کو لاپتا کرادیا ہے۔ ملزمان کے اثر رسوخ کے باعث چشم دید گواہ پہلے ہی منحرف ہو چکا تھا۔ ڈاکٹر رضوان نے خدشہ ظاہر کیا کہ ملزمان کے اثر رسوخ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اگر ملزمان کی ضمانتیں منسوخ نہ کی گئیں تو سب گواہ منحرف ہوسکتے ہیں۔ یہ لوگ گواہوں کو ڈرا دھمکا کر بیان بدلنے پر بھی مجبور کرسکتے ہیں۔ دوران سماعت تفتیشی افسر نے کہا کہ انتہائی موثر ڈیجیٹل شہادتوں سے ملزمان کو سزا ممکن ہے۔ عدالت راؤ انوار و دیگر ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرنے سے متعلق مناسب حکم جاری کرے۔
واضح رہے کہ نقیب اللہ محسود کے والد نے ہائی کورٹ میں راؤ انوار اور دیگر ملزمان کی ضمانت منسوخی کی درخواست دائر کی ہے۔ قبل ازیں انسدادِ دہشت گردی عدالت نے ملزمان کی ضمانت منظور کی تھی۔