پاکستان کے ڈومیسٹک کرکٹ کو بہتر بنانا بڑا چیلنج ہے، وسیم خان
لاہور:پاکستان کرکٹ بورڈ میں حال ہی تعینات ہونے والے منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان نے کہا ہے کہ ضرورت محسوس ہوئی تو قومی ٹیم کے معاملات میں مداخلت کروں گا اوراحتساب تو سب کا ہونا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں کھیل میں سیاست سمیت ہر پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے کام کروں گا جبکہ کرکٹ کمیٹی کو ٹیم کی پرفارمنس پر ہیڈ کوچ وکپتان سے بات کرنے اور سفارشات مرتب کرنے کا حق حاصل ہے،میں کمیٹی میں شامل افراد سے صلاح مشورہ بھی کروں گا، اگر کسی موقع پر دیکھیں گے کہ میدان میں کارکردگی اچھی نہیں اور بات کرنے کی ضرورت ہے تو ضرور کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میرے لئے پہلا اور سب سے بڑا چیلنج ڈومیسٹک کرکٹ کے نظام کو بہتر بنانا ہے ۔ انگلینڈ میں رہتے ہوئے ہی تیاری کرلی تھی اور ڈومیسٹک کرکٹ میں تبدیلیوں کے حوالے سے اپنا حتمی پلان سیزن شروع ہونے پر سامنے لے آوں گا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں باربار کی تبدیلیوں نے پاکستانی ڈومیسٹک نظام کو متاثر کیا جبکہ دیگر ہند سمیت کئی ممالک میں یہ نظام مستقل بنیاد پر قائم رہنے سے ان کی فرسٹ کلاس اور ٹیسٹ کرکٹ بھی مضبوط ہے۔ ہم ا یسا طویل مدتی مربوط اور منظم سسٹم متعارف کرانے کی کوشش کریں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں بہتری کا مطلب صرف ایک سطح پر تبدیلیاں نہیں ہیں، ہمیں پچز، ڈریسنگ رومز اور میدانوں کی حالت کو بھی بہتر بنانا ہوگا، نئے پلیئرز ، کوچز، امپائرز اور گراونڈز تیار کرنا ہوں گے۔ وسیم خان نے واضح کیا کہ میں نے انگلینڈ میں زندگی گزارنے کے باوجود پاکستان میں تمام معاملات پر پوری تحقیق کی ہے۔ سیاست سمیت ہر پہلو اور کلچر کا فرق پیش نظر رکھتے ہوئے میں بہتر فیصلے کر سکتا ہوں، میں خود بھی کرکٹ کھیل چکا ہوں جبکہ چیئرمین احسان مانی بھی کرکٹ کا تجربہ رکھتے ہیں سو ہم مل جل کر اور سوچ سمجھ کر فیصلے کریں گے۔
کھیلوں کی مزید خبریں اور تجزیئے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ "اردو نیوز اسپورٹس" جوائن کریں