جمعرات 7مارچ 2019ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ” الریاض“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
سعودی عرب کمپنیوں اوراداروں کے درمیان جائز اور مبنی برانصاف مسابقت کو یقینی بنانے کےلئے مطلوبہ قوانین و ضوابط جاری کرنے والے عرب ممالک میں سرفہرست ہے۔سعودی عرب نے اجارہ داری کے افکار اور تصرفات کی ہمیشہ مزاحمت کی۔ مملکت نے تجارتی اداروں کے تسلط کی پالیسی کی مخالفت کی۔ آزاد مارکیٹ کے قواعد و ضوابط ، نرخوں کی آزادی اور مناسب مسابقت کے کلچر کی ترویج نیز صارفین کو مسابقتی نرخوں پر سامان کی فراہمی کا اہتمام کیا۔ اس امر کی کوشش کی کہ مارکیٹ میں سامان آزادانہ طریقہ سے وافر مقدار میں مہیا ہوتا رہے۔
سعودی کابینہ نے منگل کو مسابقت کے قانون کی منظوری دیکرسرمایہ کاری کا پرکشش ماحول بنانے ، اقتصادی شرح نمو میں پائداری لانے اور مسابقت کے ماحول کو مضبوط بنانے کا اہتمام کیا۔
سعودی عرب مسابقت کا اعلیٰ ادارہ بھی قائم کئے ہوئے ہے۔ یہ جمادی الاول 1425ھ سے موثر ہے۔ سعودی کابینہ نے نیا اقدام اقتصادی شعبے میں ہونے والی بڑی بڑی تبدیلیوں سے ہم آہنگ نئی اقتصادی پالیسی ترتیب دینے کا کیا ہے۔ا چھی بات یہ ہوئی ہے کہ ایک برس کے دوران 69شکایات نمٹائی گئیں۔ اقتصادی ارتکاز کی 41درخواستوں پر عمل درآمد ہوا۔ متعدد کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی۔ خاص طور پر چاول درآمد اور فروخت کرنے والی کمپنیوں اور ٹھنڈے مشروبات لانے اور فروخت کرنے واالی کمپنیوں کو مسابقت کے نظام کی خلاف ورزی پر سزائیں دی گئیں۔
امید یہ ہے کہ مسابقت کا اعلیٰ ادارہ تحفظ صارفین انجمن کے ساتھ تال میل پیدا کرکے کام کرے گا۔یہ صارفین کو حوصلہ افزا ، منصفانہ قیمتوں پر سامان فراہم کرائیں گے۔ بالاخر دونوں ادارو ںکا ہدف صارفین کو تحفظ فراہم کرنا اور ان کے استحصال کی اجازت نہ دینا ہے۔ ہر ایک کی آرزو ہے کہ مسابقت کا اعلیٰ ادارہ تمام شعبوں کا احاطہ کرے اور بیرون مملکت سرگرم ان کمپنیوں کا احتساب کرے جو سعودی مارکیٹ میں خارجی بازارو ںسے زیادہ مہنگا سامان فروخت کرا رہی ہیں۔ اندرون ملک ان کے ڈیلرز کی بھی خبر لی جائے۔ حکومت کی مدد کے ماحول میں یہ کام انجام دیا جاسکتا ہے۔