Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ترجمہ‘ کا عریبک اے آئی، چیٹ جی پی ٹی 40 کو پیچھے چھوڑ دیا

عربی زبان کو آئی اے کے میدان میں نطرانداز کیا جا رہا تھا (فوٹو: عرب نیوز)
مارکیٹ میں جہاں انگریزی زبان والے ماڈلز کا غلبہ ہے، وہاں ’ترجمہ‘ نے نئے انداز میں کام کرکے صورت حال مختلف کر دی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق متحدہ عرب امارات میں موجود کمپنی نے اپنا عربی زبان کا اے آئی پلیٹ فارم لانچ کیا ہے جو کہ پرونویا وی ٹو عریبک فرسٹ لارج لینگویج ماڈل پر مبنی ہے۔
کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس ماڈل نے چیٹ جی پی ٹی، ڈیپ سیک اور کوہیئر کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
عریبک اے آئی کو عربی کو تقریباً انسانوں کی طرح سمجھنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ خود کو مختلف استعمال کے لیے ایک منفرد ٹول کے طور پر پیش کرتا ہے، جن میں قانونی تجزیہ، ترجمہ اور پروپوزل رایئٹنگ شامل ہیں۔
ترجمہ کے سینیئر اے آئی پروڈکٹ مینجر اینڈری کلیمن نے بتایا کہ یہ ہمارے لیے حیران کن تھا کہ یہ چھوٹا ماڈل چیٹ جی پی ٹی 40 سے بہتر ثابت ہو سکتا ہے۔
اس کی بانی نورالحسن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایک عرصے سے عربی زبان کو آئی اے کے میدان میں نطرانداز کیا جا رہا تھا۔
ہم نے اس کو مختلف بنایا ہے، یہ ایک خودمختار نظام ہے جو حقیقت میں عربی کے مختلف لہجوں او سیاق و سباق کو سمجھتا ہے۔
ٹیسٹنگ میں پرونویا وی ٹو نے عربی زبان کے بینچ مارکس پر اوسطاً 76.8 فیصد سکور حاصل کیا ہے اور جی پی ٹی 40 کو 18 فیصد سے زیادہ پوائنٹس سے پیچھے چھوڑ گیا ہے۔
ترجمہ نے متعدد ایپلی کیشنز پہلے ہی تیار کر لی ہیں، جس میں سپیلنگ چیک، قانونی معاہدے کا تجزیہ کرنے والا ٹول اور اس کا تازہ ترین عریبک اے آئی شامل ہے۔
ترجمہ کی کوشش ہے کہ وہ عریبک اے آئی میں غلبہ حاصل کرے، جو نہ صرف ٹیکنیکل بلکہ ثقافتی بھی ہے۔ برسوں سے عربی زبان کو بڑے اے آئی ٹولز سے مناسب مدد نہیں ملی، جو اکثر اس کے گرامر، لہجوں اور حتیٰ کہ اس کے سکرپٹ کو بھی سمجھنے میں ناکام رہتے ہیں۔ اس کے برعکس پرونویا خاص طور پر اس کمی کو پورا کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔

شیئر: