ریاض۔۔۔ سعودی عرب میں مقیم اقوام متحدہ کی رابطہ کار نیتنی فوسٹے نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے خواتین کو ملک و قوم کی خدمت کے قابل بنانے کے سلسلے میں جو اقدامات کئے ہیں انہیں اقوام متحدہ قدرو منزلت کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ سعودی عرب خواتین کے حقوق کے سلسلے میں انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے بھرپور تعاون کررہا ہے۔ یہ بھی قابل تحسین ہے۔ سعودی عرب نے دنیا بھر کے شانہ بشانہ 8مارچ کو خواتین کا عالمی دن منایا۔ مملکت نے اس موقع پر اس عزم کا اعادہ کیا کہ خواتین کے حقوق کا تحفظ کیا جائیگا او رانہیں ملک و قوم کی خدمت کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنے کا اہل بنانے کیلئے درکار جملہ اقدامات کئے جائیں گے۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر قیادت اصلاحات کے مشن کے بڑے حصے کاتعلق خواتین سے ہی ہے۔ انسانی حقوق کے قومی ادارے کے سربراہ بندر العیبان نے کہاہے کہ خواتین سعودی وژن 2030میں موثر اور اہم شریک ہیں۔سعودی عرب انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے سلسلے میں نقطہ عروج تک پہنچنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔ العیبان نے ریاض میں سعودی خواتین کو ملک و قوم کی تعمیر و ترقی میں موثر کردار ادا کرنے کے قابل بنانے سے متعلق منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے فیملی امور کی کونسل قائم کی ہے اور اس کی ایک کمیٹی امور نسواں کیلئے مختص کی گئی ہے۔ سعودی عرب نے خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے اہم اقدامات کئے ہیں ،ان میں نمایاں ترین عدالتی احکام پر مشتمل دستاویز کا اجرا ہے۔ خواتین کے عالمی دن کے موقع پر قاہرہ میں سعودی سفارتخانے نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرکے بتایا کہ سعودی خواتین کو زندگی کے مختلف شعبوں میں آگے لایا گیا ہے اور مسلسل آگے بڑھایا جارہا ہے۔ شہزادی ریما بنت بندرکو امریکہ میں سعود ی عرب کا سفیر ، 2017ءمیں فاطمہ باعشن کو واشنگٹن میں سعودی سفارتخانے کا ترجمان ، مجلس شوریٰ میں 20فیصد ارکان خواتین، اگست 2018ءمیں بلدیاتی کونسلوں کے کلیدی عہدوں پر 3خواتین کی تقرری، ڈاکٹر نورة الفایز کو نائب وزیر تعلیم برائے امور طالبات ، ڈاکٹر تماضر الرمح کو نائب وزیر محنت و سماجی بہبود ، ڈاکٹر ایمان المطیری کو معاون وزیر تجارت و سرمایہ کاری ، وزارت انصاف میں 57خواتین کو وثیقہ نویسی کے اختیارات کی تفویض نمایاں مثالیں ہیں۔ سعودی خواتین عالمی اداروں میں بھی اپنا اور ملک کا نام روشن کررہی ہیں۔ لبنیٰ الانصاری معاون چیئرپرسن عالمی ادارہ صحت ، ڈاکٹر سمر الحمود عالمی ادارہ صحت کے ماتحت سائنس ریسرچ کمیٹی کی چیئرپرسن ، تواصیف المقبل مورخین کی عالمی تنظیم کی رکن بنائی گئی ہیں۔