Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

"حکومت نے عوام کو لال بتی کے پیچھے لگا رکھا ہے "

  واہ  کینٹ...سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہاہے کہ وزیراعظم عمران خان اور نواز شریف کی ہندسے متعلق پالیسی میں کوئی فرق نہیں۔ امن کےلئے روز بھیک مانگنا غیرت مند قوم کےلئے مناسبنہیں۔ خدا کےلئے کوئی عمران خان کو کوئی سمجھائے حکومتیں ٹو ئٹ پر نہیں چلتیں۔حکومت ایک دن کچھ اور ا گلے دن کچھ اور کہتی ہے۔انہوںنے کہا کہ حیران ہوں عمران خان کو اتنی جلدی کیسے پتہ چل گیا کہ تیل اور گیس کا کوئی خزانہ ملنے والا ہے؟۔موجودہ حکومت نے عوام کو لال بتی کے پیچھے لگا رکھا ہے۔ خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق اتوار کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ نے حکومتی پالیسیوں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان قرضوں کے بہت بڑے بحران میں پھنس چکا لیکن حکومت کی ملکی مسائل پر توجہ نہیں ہے۔ موجودہ حکومت نے قرضوں کے ریکارڈ توڑ دیئے۔ہر کوئی اپنے مفاد کے لئے تگ ودو کر رہا ہے۔حکومت ایک دن کچھ اور اگلے دن کچھ اور کہتی ہے۔ پاکستان قرضوں پر چل رہا ہے۔اس اہم معاملے پر سوچنے کی ضرورت ہے ۔ 
انہوں نے کہاکہ این آر او کون لے رہا ہے اور کون دے رہا ہے۔ایسی چیزوں پر بحث کی جا رہی ہے۔حکومت کی باتوں میں تسلسل نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ ہند کے حوالے سے فیصلے سوچ سمجھ کر کئے جائیں ۔ افغان ایشوز پر بھی ڈبیٹ ہونی چاہیے۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ احتساب کے نظام کو شفاف بنایا جائے۔جب کوئی آدمی پکڑا جاتا ہے تو حکومت شور مچاتی ہے کہ نہیں چھوڑیں گے۔ حکومت نیب کو بطور آزاد ادارہ کام کرنے دے۔اپوزیشن کی بہت ساری شکایات جائز ہیں۔سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان بے انتہا مسائل میں گھرا ہوا ہے۔ سیاست کو ایک طرف رکھ کر ملکی مسائل پر سب کو اکٹھا کیا جائے۔ تمام سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کر کے مسائل کا حل نکالنے کے لئے راستہ نکالنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہاکہ نوازشریف کے کیسز عدالت میں ہیں میں اس پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔ چوہدری نثار نے کہا کہ صوبائی اسمبلی کا حلف اٹھانے کا مطلب ہو گا کہ آپ نے انتخابی نتائج تسلیم کر لئے ۔ بطور ایک سیاستدان مستقبل کا فیصلہ کروں گا۔ 35 سال ایک جماعت کے ساتھ کھڑا رہا، پھر اس پارٹی کی لیڈر شپ سے علیحدہ ہو گیا۔

شیئر: