آسٹریلیا میں باپ بیٹا ڈوبتے سیاح کو بچاتے ہوئے ہلاک
آسٹریلیا کے مشہور سیاحتی مقام پرایک ڈوبتے سیاح کو بچاتے ہوئے کشتی الٹنے سے باپ بیٹا ہلاک ہوگئے۔
آسٹریلیا کے وکٹوریہ سٹیٹ میں71سالہ راس پاول اور ان کے 32 سالہ بیٹے اینڈریو ساحل کے قریب ایک ڈوبتے سیاح کو بچانے کی کوشش کر رہے تھے جب ان کی کشتی سمندر کی موجوں سے ٹکرا کر الٹ گئی ۔
سیاح کے نام اور شہریت کو ابھی تک ظاہر نہیں کیا گیا ۔ سیاح ویکٹوریہ سٹیٹ کے ساحل پر ٹویلو اپاسٹال نامی جگہ کے قریب سمندر میں تیراکی کر رہا تھاجب اونچی سمندری لہریں اس کو بہا کر لے گئیں ۔
وکٹوریہ پولیس کے مطابق مذکورہ سیاح اورایک دوسرے ساحلی محافظ کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے بچا لیا گیا جبکہ ڈوبنے والے باپ اور بیٹے کی لاشوں کو بھی کچھ ہی دیر بعد پانی سے نکال لیا گیا ۔
ہلاک ہونے والے باپ اور بیٹے کا تعلق ایک چھوٹے سے سیاحتی شہر پورٹ کیمپبل سے تھا۔ حادثے کے بعدسیاحتی شہر کی فضا سوگوار ہوگئی۔
آسٹریلوی وزیراعظم سکاٹ ماریسن نے پیر کی صبح ٹویٹ کے ذریعے راس پاول اور اینڈریو کو خراج عقیدت پیش کیا اوران کی موت پر ان کے خاندان اور احباب کے ساتھ اظہار تعزیت کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’سرف لائف سیورز بے لوث اور بہادر ہوتے ہیں اور ہم ان کی خدمات کے لیے ان کے شکر گزار ہیں ۔‘
سرف لائف سیونگ وکٹوریہ کے صدر پال جیمز نے راس اور ان کے بیٹے اینڈریوکوہیرو قرار دیتے ہوئے کہا کہ سمند ر میں حالات مشکل اور تیراکی کے لئے ناموافق ہونے کے باوجود بہادر باپ اور بیٹے نے سیاح کی جان بچانے کی کو شش کی۔
آسٹریلیا کے ساحل سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے رہتے ہیں تاہم اونچی موجوں کے باعث تیراکی اور دیگر سرگرمیوں کے لیے خطرے سے خالی نہیں ۔ حکام کی جانب سے تیراکوں کو بار بار سمند ر کے محفوظ حصے میں رہنے کی ہدایت کی جاتی ہے ۔