Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'اب میں اچھی طرح سو سکوں گی'

آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والی خاتون ایمپائر کلئر پولوسک نے پہلی مرتبہ مردوں کے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں بطور ایمپائر فرائض انجام دینے کے بعد کہا ہے کہ یہ ان کے لیے ایک ’ خاص دن تھا ‘ کیونکہ انہوں نے تاریخ رقم کی ہے۔  
میچ کے بعد ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہا کہ کارکردگی دکھانے کے بعد اب وہ اچھی طرح سو سکیں گی۔
گذشتہ سنیچر کو 31 سالہ خاتون ایمپائر کلئر پولوسک نے ورلڈ کرکٹ لیگ کے ڈویژن 2 میں میزبان نمیبیا اور اومان کے درمیان ایک روزہ میچ کے دوران ایمپائرنگ کے فرائض انجام دیے تھے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’ سب کے لیے یہ ایک خاص دن تھا اور میں چاہ رہی تھی کہ بہترین کارکردگی دکھا سکوں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میچ کے دوران تھوڑا بہت تناؤ تھا، دونوں ٹیموں کے درمیان بحث و تکرار ہوئی لیکن میں نے جلد ہی سکون کے ساتھ ان کے درمیان بحث و تکرار ختم کرائی۔ ان کا جوابی ردعمل اچھا تھا، اس کے علاوہ کھلاڑیوں کے رویے سے متعلق بھی کوئی مسئلہ نہیں تھا۔‘مردوں کے ایک روزہ میچ میں ایمپائرنگ کرنے سے پہلے کلئر پولوسک خواتین کے پندرہ  ایک روزہ میچوں میں امپائرنگ کے فرائض انجام دے چکی ہے۔  
کلئر پولوسک سنہ 2018 میں خواتین کے ٹی20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل اور سنہ 2017 کے خواتین ورلڈ کپ کے چار میچوں میں بھی ایمپائر رہی تھیں۔
کئیر پولوسک نے میچ کے بارے بتایا کے کہ ’وکٹوں کے پیچھے کیچ پکڑے گئے اور ایل بی ڈبلیوز بھی ہوئے ، جس سے میں خوش ہوں، گراؤنڈ سے نکلتے وقت آپ کبھی بھی مکمل خوش نہیں ہوتے تاہم آج میں سکون سے سو سکوں گی۔‘
گذشتہ برس دسمبر کے مہینے میں پولوسک اور ان کی جنوبی آسٹریلوی ہم منصب ایلوییز آسٹریلیا میں ایک میچ کے دوران اولین خواتین ایمپائرز بن کے سامنے آئی تھی۔

شیئر: