ایمازون میں اب روبوٹ ملازمین کو بے روزگار کریں گے
مشینوں کی تنصیب سے ہر ویئر ہاؤس سے 24 ملازمین فارغ ہوں گے۔ تصویر: اے ایف پی
آن لائن شاپنگ ویب سائٹ ایمازون ایسی مشینیں متعارف کرارہی ہے جو اس کے ہزاروں ملازمین کا کام کریں گی ۔
ایمازون کے مطابق یہ مشینیں صارفین کے آرڈرز کو پیک کریں گی۔
کمپنی نے حالیہ برسوں میں اپنے گوداموں میں ٹیکنالوجی کا اضافہ کیا تھا ۔ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے سامان سکین ہوتے ہیں اور چند لمحوں میں پیک ہوتے ہیں۔
اس پراجیکٹ پر کام کرنے والے دو لوگوں نے روئٹرز کو بتایا کہ ایمازون نے اپنے درجنوں دوسرے گوداموں اور ویئر ہاؤسز میں دو دو مشینیں نصب کرنے پر غور کیا ہے۔
ان کے مطابق مشینوں کی تنصیب سے ہر ویئر ہاؤس سے 24 ملازمین فارغ ہوں گے۔
ان ویئر ہاؤسز میں 2000 سے زیادہ لوگ ملازم ہیں ۔
ایمازون ڈیلیوری کے 55 سروسز سنٹر میں 1300 سے زیادہ لوگوں کی نوکریاں ختم ہوں گی ۔
ان مشینوں کو نصب کرنے سے بظاہر کمپنی مزدوروں کی تعداد کم کرکے خودکار مشینوں کے ذریعے منافع کمانا چاہتی ہے ۔
ایما زون کی ایک ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ’ہم امید کر رہے ہیں کہ جو بچت ہوگی اس سے صارفین کی نئی خدمات کے لیے دوبارہ سے سرمایہ کاری کریں گے اور اس کے ساتھ نئی ملازمتیں بھی پیدا ہوں گی ۔‘
اس پراجیکٹ پر کام کرنے والے ایک اور ذریعے نے بتایا کہ یہ نئی مشینیں ایک اٹالین فرم کی ہیں جو کارٹن ریپ کے نام سے جانی جاتی ہے اور سامان کی پیکنگ انسانوں سے زیادہ تیزی سے کرتی ہیں ۔
ان کے مطابق اس مشین کو چلانے کے لیے دو بندوں کی ضرورت ہوتی ہے ۔
اٹالین فرم نے ان مشینوں پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے ۔
ایمازون اٹالین کمپنی کی ٹیکنالوجی استعمال کرنے والی واحد کمپنی نہیں، جے ڈی ڈاٹ کام انک اور شٹر فلائی انک نے بھی یہ مشینیں استعال کی ہیں ۔
اسی طرح یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ والمارٹ نے بھی یہ مشینیں استعمال کی ہیں۔
ایما زون ڈیلیوری سنٹرز میں بے شمار لوگوں کو ملازمتیں دیتا ہے جو صارفین کے سامان کی پیکنگ کے حوالے سے مختلف امور انجام دیتے ہیں ۔
کئی دیگر کمپنیاں بھی اس قسم کی مشینیں استعمال کر رہی ہیں تاہم اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں کہ یہ مشینیں مارملیڈ جیم کی بوتل گرنے سے بچائیں گی ۔
اس پراجیکٹ سے جڑے دو لوگوں نے بتایا کہ یہ مشینیں خامیوں سے پاک نہیں، ان کو چلانے کے لیے ٹیکنیشنز کی ضرورت ہوتی ہے۔