Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیوی کے سامنے خاوند کو چھیڑنا لڑکیوں کو مہنگا پڑ گیا

شوہر نے اپنی بیوی کو بچانے کیلئے مداخلت کی تو لڑکیوں نے اسے بھی زدوکوب کرنا شروع کردیا۔ تصویر: اے ایف پی
عرب معاشروں میں ایسی تبدیلیاں آنے لگی ہیں جن کے بارے میں ماضی میں کبھی کسی نے سوچا تک نہ تھا۔ جیسے لڑکیوں کے قہوہ خانوں میں آنے کو معیوب سمجھا جاتا تھا لیکن اب منظر نامہ بدلنے لگا ہے۔ کویت جیسے روایت پسند عرب ملک کی لڑکیاں نہ صرف قہوہ خانوں میں آ کر گپ شپ کرنے لگی ہیں بلکہ جرأت کا مظاہرہ کرکے کویتی جوڑوں سے چھیڑ خانی میں بھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتیں۔
کویتی اخبار ’القبس‘ کے مطابق ایک کویتی شہری اپنی بیوی کے ہمراہ کویت کے السالمیہ علاقے کے قہوہ خانے میں پہنچا تو وہاں کچھ لڑکیاں بھی تفریحی موڈ میں بیٹھی ہوئی تھیں۔ انہوں نے جب اس جوڑے کو قریب میں بیٹھے دیکھا تو نہ جانے کیا سوچ کر مرد پر فقرے چست کرنا شروع کردیے۔ لڑکیوں نے تیز آواز میں جملے بازی کی جو اس کی بیوی کو ناگوار گزری۔ اس نے ایک لڑکی کو جس نے اس کے شوہر کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی تھی طیش میں آ کر سخت فقرہ کہہ دیا۔ پھر کیا تھا! لڑکی اور اس کی سہیلیوں نے خاتون کے اطراف گھیرا ڈال لیا۔ سخت کلامی ہوئی اور پھر مار دھاڑ پر اتر آئیں۔
شوہر نے اپنی بیوی کو بچانے کے لیے مداخلت کی تو لڑکیوں نے اسے بھی زدوکوب کرنا شروع کردیا۔ قہوہ خانہ مچھلی خانے میں تبدیل ہوگیا۔ مکے اور لاتیں چلنے لگیں۔ فرنیچر کے آزادانہ استعمال سے قہوہ خانے کی شکل بگڑ گئی۔
قہوہ خانے کے مالک نے یہ منظر دیکھ کر پولیس بلوائی اور نقصان کے معاوضے کا بھی مطالبہ کیا۔
مار دھاڑ کرنے والی تمام لڑکیوں کو پولیس حراست میں لے کر تھانے لے گئی۔ جہاں ان سے مزید پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

شیئر: