Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پالتو جانوروں کے ’رشتے‘ ڈھونڈنے والی ’ڈیٹنگ سائٹ‘

ویسے تو میریج بیوروز کی بھرمار ہے اور آن لائن رشتے ڈھونڈ کر دینے والی ویب سائٹس بھی کسی سے پیچھے نہیں لیکن شاید ہی کسی نے کبھی سوچا ہو کہ پالتو جانوروں کے لیے رشتے ڈھونڈنے کا بھی ایک باقاعدہ دفتر ہے۔
اگر آپ سمجھ رہے ہیں کہ یہ مذاق ہے تو آپ غلط ہیں۔
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے نوجوان فواد ڈار نے پالتو جانوروں کا ملاپ کروانے کے لیے ایک ویب سائٹ شروع کی ہے جس کو اگر جانوروں کی ڈیٹنگ سائٹ کہا جائے تو غلط نہ ہو گا۔
فواد ڈار نے آن لائن پورٹل ’ایجنٹ پیٹ‘  کے نام سے بنایا ہے جس میں لوگ اپنے پالتو جانوروں کی پوری پروفائل بناتے ہیں۔ اس پروفائل میں جانور کی تمام ظاہری خصوصیات شجرہ نسب کے ساتھ درج ہوتی ہیں۔
یہ خصوصیات ایگزاٹک یا بدیسی پالتو جانوروں کے مالکان کے ساتھ شیئر کی جاتی ہیں جو اپنے جانوروں کی افزائش نسل کے لیے اسی نسل کے نر یا مادہ کی تلاش میں ہوتے ہیں۔
اور یوں ایک ہی جیسی خصوصیات کے حامل جانوروں کو ملاپ کا موقع مل جاتا ہے۔
ایگزاٹک پیٹس کے ماہر ڈاکٹر محمد عمران نے اردو نیوز کو بتایا کہ پاکستان میں پالتو جانوروں کی افزائش سے متعلق زیادہ دوستانہ ماحول نہیں پایا جاتا تاہم اب لوگوں کے رجحانات تیزی سے بدل رہے ہیں۔
نایاب پالتو جانوروں کی افزائش نسل اہم مسئلہ ہے اور بہت زیادہ قیمتی ہونے کی وجہ سے ان جانوروں کو خرید کر افزائش کروانا تھوڑا مشکل ہے۔


لوگوں میں بدیسی پالتو جانوروں کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے (فوٹو:اے ایف پی)

’ایجنٹ پیٹ‘ پر اس وقت سینکڑوں کی تعداد میں مختلف النسل جانور موجود ہیں۔ جانوروں کو ملاپ کے مواقعے فراہم کرنے کے علاوہ یہ پورٹل ان کی خریدو فروخت میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔
فواد ڈار، جو پالتو جانوروں کے شوقین ہیں، کا کہنا ہے کہ ایک ہی جیسے جانوروں کا آپس میں رابطہ اور ملاپ ان کے مالکان کے لیے ایک بہت بڑا مسئلہ ہوتا ہے اور اسی مسئلے کے حل کے لیے انہوں نے یہ فورم تشکیل دیا ہے۔
 "لوگوں میں بدیسی پالتو جانوروں کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے لیکن ان کو اپنے جانوروں جیسے دوسرے جانور ڈھونڈنے میں مشکلات آتی ہیں، سو میں نے سوچا کہ اس کا حل صرف اور صرف آن لائن کمیونٹی بلڈنگ میں ہے جہاں لوگوں کو اپنے پالتو جانوروں کے لیے رابطوں میں آسانی ہو"
’’کتے اور بلیاں تو ایک طرف، اب تو لوگوں نے مگرمچھ ، سانپ، ہمسٹرز اور شیر کے بچے بھی رکھے ہوئے ہیں، ایسے جانوروں کی افزائش نسل ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔ لیکن ایجنٹ پیٹ‘ کی شکل میں اب اس مسئلے کا حل موجود ہے۔‘‘


پاکستان میں پالتو جانوروں کی افزائش سے متعلق زیادہ دوستانہ ماحول نہیں پایا جاتا تاہم اب لوگوں کا رجحان بدل رہا ہے (فوٹو:اے ایف پی)

فواد ڈار کے مطابق ایجنٹ پیٹ‘ پر ایک آن لائن فورم بھی متعارف کروایا گیا جہاں پر پالتو جانوروں کے ماہرین کے اکاؤنٹ اور جانوروں کے ڈاکٹرز کے نمبرز بھی دیے گئے ہیں جو کسی بھی مسئلے پر اپنی ماہرانہ رائے دیتے ہیں اور کوئی بھی شخص اپنے پالتو جانور کا مسئلہ بتا کر اس کا حل پوچھ سکتا ہے۔ 
 اس ویب سائٹ کا ایک حصہ دنیا بھر میں پالتو جانوروں کو منتقل کرنے سے متعلق ہے۔  اگر آپ بیرون ملک سے کوئی نایاب پالتو جانور منگوا رہے ہیں یا بھیج رہے ہیں تو ’ایجنٹ پیٹ‘ یہ کام پروفیشنل انداز میں آپ کے لیے انجام دے گا۔
ڈاکٹر محمد عمران کے مطابق پاکستان میں اس وقت پالتو جانوروں کی کوئی خاطر خواہ مارکیٹ نہیں، جبکہ نایاب پالتو جانور بہت کم ہیں۔ ان جانوروں کی مقامی سطح پر افزائش سے ان کی قیمتوں میں بھی خاطر خواہ کمی واقع ہو گی۔


ایگزاٹک پیٹس یا بدیسی پالتو جانور نایاب اور غیر معمولی نوعیت کے ہوتے ہیں اور عام طور پر یہ جنگلی تصور کیے جاتے ہیں (فوٹو:اے ایف پی)

ایگزاٹک پیٹس اورعام پالتو جانوروں میں فرق

ایگزاٹک پیٹس یا بدیسی پالتو جانور بنیادی طور پر ایسے جانور ہیں جو نایاب اور غیر معمولی نوعیت کے ہوتے ہیں اور عام طور پر یہ جانور جنگلی تصور کیے جاتے ہیں جو گھروں میں نہیں رکھے جاتے۔ جیسے مگرمچھ ، کچھووں کی نایاب نسل، سانپ یا صحرائی لومڑی وغیرہ۔ عام پالتو جانور جیسے کتے اور بلیاں لوگ بڑی تعداد میں گھروں میں پالتے ہیں لیکن ایگزاٹک پیٹس کا شوقین کوئی کوئی ہی ہوتا ہے۔

شیئر: