Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عالمی یوم خواتین پر وائلڈ لائف رینجرز یونٹ میں توسیع کا اعلان

گذشتہ ہفتے نئی بھرتیوں سے خواتین اب رینجرز ٹیم کا 34 فیصد حصہ ہیں۔ فوٹو واس
سعودی عرب کے شمال مغربی علاقے میں قائم شہزادہ محمد بن سلمان رائل ریزرو نے یوم خواتین پر مشرق وسطیٰ کے سب سے بڑے خواتین رینجر یونٹ میں مزید توسیع کا اعلان کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق رائل ریزرو کے سی ای او اینڈریو زالومیس  نے کہا شہزادہ محمد بن سلمان رائل ریزرو میں تعینات خواتین ہر گشت کے ساتھ  نئی راہیں ہموار کر رہی ہیں جو خطے میں اپنی نوعیت کا منفرد اقدام ہے۔
خواتین کی موجودگی ہمارے تحفظاتی اقدامات کو مضبوط بناتی ہے، نئے خیالات کو فروغ دیتی ہے اور کمیونٹی کو فطرت کے تحفظ سے جوڑنے میں معاون ثابت ہوتی ہے جس کی مثال پہلے نہیں ملتی۔
گذشتہ ہفتے 40 نئی بھرتیوں کے بعد خواتین اب رینجر ٹیم کا 34 فیصد حصہ ہیں جو عالمی اوسط11 فیصد سے کہیں زیادہ ہے اور خطے میں نئی مثال ہے۔
خواتین رینجرز کا بنیادی کردار ریزرو کی قدرتی زمینوں، ثقافت اور جنگلی حیات کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
سعودی خواتین کے لیے تحفظاتی شعبے میں نئے آغاز کی علامت رائل ریزرو کی آل ویمن رینجر یونٹ  ’العنقاء‘ کہلاتی ہے۔
یہ رینجرز روزمرہ کی گشت اور مقامی کمیونٹی سے روابط  کے ذریعے تحفظاتی نظریات کو فروغ دے رہی ہیں اور ماحولیات کے تحفظ کے حوالے سے بامعنی مکالمے میں حصہ لے رہی ہیں۔

مقامی خواتین علاقے کے چیلنجز کے پیش نظر مثبت تبدیلی لا سکتی ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

الوجہ گورنریٹ کے علاقے السدید کے ایک روایتی بدوی پس منظر سے تعلق رکھنے والی خاتون رینجرز رقیہ عواد البلوی کا کہنا ہے’ سعودی عرب کی خواتین کا وائلڈ لائف رینجرز میں شامل ہونا عزم اور استقامت کی علامت ہے۔
رقیہ  البلوی نے بتایا  ’رینجرز کی سروس میرے لیے  نیا تصور تھا، اس سے قبل کسی سعودی خاتون نے اس شعبے میں کام نہیں کیا تھا، اس لیے مجھے نہیں معلوم تھا کہ کیا توقع رکھنی چاہیے۔
رقیہ  البلوی ریزرو کے وسیع علاقے میں اپنی ساتھیوں کے ہمراہ باقاعدگی سے گشت کرتی ہیں اور مقامی معلومات کے پیش نظر جنگلی حیات اور ان کے مسکن کے تحفظ میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔
رقیہ نے مزید کہا ایسے عہدوں پر مقامی خواتین کی موجودگی انتہائی ضروری ہے۔ ہم اس خطے کی زمین، مقامی لوگوں اور ان کی منفرد ضروریات کو بہتر طریقے سے سمجھتی ہیں۔

خواتین کے کورسز میں جنگلی حیات کی نگرانی اور آفات سے نمٹنے کی تربیت شامل ہے۔ فوٹو عرب نیوز

ریزرو کی سینئر منیجر اور قدرتی وسائل کے انتظام کی ذمہ دار اسماء خضیر نے رینجرز کی تربیت میں اہم کردار ادا کیا ہے، انہوں نے بتایا مقامی خواتین علاقے کے چیلنجز کو جانتی ہیں اور وہ  کمیونٹی میں مثبت تبدیلی لا سکتی ہیں۔
انہوں نے بتایا ’نئی رینجرز خواتین کو پہاڑی علاقوں میں راستے بناتے، جنگلی حیات کا سراغ لگاتے اور اپنی پہلی گشت مکمل کرتے ہوئے دیکھ کر فخر اور خوشی ہوئی۔‘
اسماء نے مزید کہا خواتین کے عملی اقدامات سے مثبت تصورات سے سامنے آ رہے ہیں، خواتین تحفظِ فطرت میں منفرد نقطہ نظر لاتی ہوئے خاندان اور  آنے والی نسلوں کے بارے میں سوچتی ہیں۔
ہزاروں امیدوار رینجر ٹریننگ پروگرام میں محدود نشستوں کے لیے ہر سال درخواستیں دیتے ہیں۔ منتخب ہونے والے امیدواروں کو سخت انتخابی عمل سے گزرنا پڑتا ہے، جس میں ان کی جسمانی فٹنس، ٹیم ورک اور کردار کا جائزہ لیا جاتا ہے۔

خواتین کے عملی اقدامات سے مثبت تصورات سامنے آ رہے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

کامیاب امیدوار رائل ریزرو میں صلاحیتوں کے فروغ کے سپروائزر علی البلوی کی زیر نگرانی 9 ہفتے کے سخت تربیتی کورس سے گذرتے ہیں۔
تربیتی کورس میں متعدد اہم موضوعات کا احاطہ کیا جاتا ہے جن میں تحفظاتی انتظام، تکنیکی ،فیلڈ مہارتیں، جنگلی حیات کی نگرانی، ٹریکنگ اور آف روڈ ڈرائیونگ، ثقافتی ورثے کا تحفظ، سیلف ڈیفنس، ہنگامی رپورٹنگ، فرسٹ ایڈ اور آفات سے نمٹنے کی تربیت شامل ہے۔
 

 

شیئر: