Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

محسن داوڑ اور علی وزیر پر سفری پابندی عائد کرنے کی منظوری

علی وزیر اور محسن داوڑ فوجی چیک پوسٹ پر حملے کے الزام میں گرفتار ہیں۔ فوٹو ٹوئٹر
اردو نیوز کو حاصل ہونے والی دستاویزات کے مطابق کابینہ کی ذیلی کمیٹی  نے ارکان قومی اسمبلی اور پشتون تحفظ مومنٹ کے سر کردہ رہنما محسن داوڑ اور علی وزیر کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی منظوری دے دی ہے۔
’اردو نیوز‘ کے پاس موجود دستاویزات کے مطابق ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں نام ڈالنے کی لیے کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے تحقیقاتی اداروں  کی سفارش پر16 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دی ہے۔
دستاویزات کے مطابق ارکان قومی اور پشتون تحفظ مومنٹ کے سرکرہ رہنما محسن داوڑ اور علی وزیر ریاست مخالف، سکیورٹی اداروں کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے میں ملوث ہیں۔
ایگزٹ کنٹرول لسٹ کے لیے قائم کابینہ کمیٹی نے دونوں رہنماؤں سمیت 14 دیگر افراد پر سفری پابندی عائد کرنے کی منظوری دیدی ہے ۔
دستاویزات کے مطابق محسن داوڑ پر ایس پی طاہر داوڑ کے قتل کے حساس معاملے کو ذاتی مفاد کے لیے افغان سٹیک ہولڈرز سے رابطے کر کے ملک کے اندر اور باہر اچھالنے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔
دستاویزات کے مطابق کابینہ کی زیلی کمیٹی برائے ایگزٹ کنٹرول لسٹ نے رکن قومی اسمبلی اور پشتون تحفظ مومونٹ کے دوسرے سرکردہ رہنما علی وزیر پر بھی سفری پابندی عائد کرنے کی منظوری دیدی ہے۔

پشتون تحفظ موومنٹ کی اٹھان کراچی پولیس مقابلے میں نقیب اللہ کے قتل کے بعد ہوئی۔ تصویر: اے ایف پی

یہ منظوری سکیورٹی اداروں کی جانب سے کی گئی درخواست پر دی گئی۔ سیکورٹی اداروں نے وزارت داخلہ کے ذریعے کابینہ کی کمیٹی سے کہا تھا کہ علی وزیر ریاست مخالف ہیں اور پشتونوں کو ریاست کے خلاف اکسانے کے لیے بیرون ملک مقیم افراد سے پشتون تحفط مومنٹ کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے میں ملوث ہیں۔
دستاویزات کے مطابق مذکورہ ارکان اسمبلی کے علاوہ 14 مزید افراد کے نام بھی ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی منظوری دی گئی ہے۔
ان میں دو افراد ایسے بھی ہیں جن پر داعش کے ساتھ تعلق ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ دیگر افراد میں سید جعفر عباس کا نام شامل ہے جو آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات میں ملوث ہیں۔ حساس اداروں کے علاوہ نیب کی سفارش پر بھی 6 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دیدی گئی ہے جو کہ احتساب عدالت کراچی میں مختلف مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں ۔
اردو نیوز نے جب ترجمان وزارت داخلہ سے رابطہ کیا تو انہوں نے اس حوالے سے سرکاری موقف دینے سے انکار کر دیا۔

 

یاد رہے کہ ارکان قومی اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر کو ویزرستان میں پاکستانی فوج کی چیک پوسٹ پر حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
جس کے بعد دونوں ارکان کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کے لیے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو درخواست بھی دی گئی تھی لیکن دونوں رہنماوں کے پروڈکشن آرڈر تاحال جاری نہیں ہوئے۔

شیئر: