Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صارفین کی پرائیویسی : فیس بک کو پانچ ارب ڈالر جرمانہ

فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے جرمانے کا فیصلہ دو کے مقابلے میں تین ووٹوں سے کیا ہے، فوٹو: اے ایف پی
امریکہ کے فیڈرل ٹریڈ کمیشن (ایف ٹی سی) نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر صارفین کے ڈیٹا کی حفاظت اور رازداری میں کوتاہی برتنے پر پانج ارب ڈالرز جرمانہ عائد کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل کے حوالے سے کہا ہے کہ فیس بک پر جرمانہ صارفین کے ڈیٹا کی حفاظت اور رازداری (پرائیویسی) کو یقینی بنانے میں کوتاہی پر شروع  کی جانے والی تحقیقات کے تصفیے کے لیے لگایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے جرمانے کا فیصلہ دو کے مقابلے میں تین ووٹوں کی اکثریت سے کیا ہے۔ کمیشن کے دو ڈیموکریٹ ارکان نے فیصلے سے اختلاف کیا۔

فیڈرل ٹریڈ کمیشن امریکہ کے چیئرمین جوزف سائمن، فوٹو: اے ایف پی

فیڈرل ٹریڈ کمیشن کی جانب سے فیس بک پر عائد کیا جانے والا جرمانہ صارفین کے ڈیٹا کی رازداری کی خلاف ورزی پر اب تک ہونے والا سب سے بڑا جرمانہ ہے، تاہم امریکی محکمہ انصاف سے اس کی منظوری حاصل کرنا لازم ہو گا۔
اے ایف پی کے مطابق جب فیس بک انتظامیہ سے اس تصفیے سے متعلق موقف جاننے کے لیے رابطہ کیا گیا تو اس نے فوری طور پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
اس تحقیقات کا تصفیہ فیس بک کے اندازوں کے بھی مطابق ہے کیونکہ اس سال کے شروع میں فیس بک انتظامیہ نے کہا تھا کہ رواں سال کمپنی تین سے پانچ ارب ڈالرز ’صارفین کے ڈیٹا پریکٹسس‘  کے حوالے سے قانونی تصفیے کی مد میں ادا کرے گی۔
فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے گذشتہ برس اعلان کیا تھا کہ وہ فیس بک کے خلاف 2011 کی ایک پرائیویسی سیٹلمنٹ میں ہونے والی تحقیقات کو دوبارہ کھول رہا ہے۔ مذکورہ اعلان سیاسی کنسلٹینسی فرم ’کیمبرج انالاٹیکا‘ کی جانب سے فیس  بک کے کروڑوں صارفین کے ڈیٹا چوری کرنے کے انکشاف کے بعد سامنے آیا تھا۔   

فیس بک کے چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ، فوٹو: اے ایف پی

دنیا بھر میں دو ارب سے زائد صارفین کی حامل صف اول کی سوشل میڈیا سائٹ فیس بک کو پرائیویسی کے حوالے سے امریکی حکام اور دنیا بھر میں ریگولیٹرز کی جانب سے شروع کی جانے والی تحقیقات کا سامنا ہے۔
فیس بک کے کچھ ناقدین کا خیال ہے کہ پرائیویسی کی خلاف ورزی کی شکایات پر فیس بک پر سخت پابندیاں لگائی جانی چاہئیں جس میں کمپنی کے ڈیٹا پریکٹسس کی نگرانی بھی شامل ہو یا پرائیوسی کی خلاف ورزی پر کمپنی کے چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ کو ذاتی طور پر ذمہ دار ٹھرایا جانا چاہیے۔

شیئر: