اہل علاقہ اپنی مدد آپ کے تحت چیتے کو پکڑنے میں کامیاب ہو گئے ۔ فوٹو ۔ عکاظ
مدینہ منورہ کے مضافاتی علاقے کے ایک فارم ہائوس میں غفلت سے چیتا فرار ہو گیا جس نے ملازم کو ہلاک کرکے متعدد دیگر جانوروں کو بھی چیر پھاڑ دیا ۔
مفرور چیتے کی وجہ سے علاقہ میں خوف وہراس پھیل گیا ۔ اہل علاقہ اپنی مدد آپ کے تحت چیتے کو پکڑنے میں کامیاب ہو گئے ۔ عربی جریدہ عکاظ کے مطابق مدینہ منورہ کے مضافاتی علاقے ' البیضاء ' کے فارم ہائوس میں پالتو چیتے کا رکھوالا پنجرے کا دروزاہ بند کرنا بھول گیا چیتے نے دروزاہ کھلا دیکھا تو باہر نکل کر فارم کے ملازم کو دبوچ لیا ۔ لمحوں میں ملازم کو ہلاک کر دیا۔
خونخوار چیتے نے اسی پر بس نہیں کیا بلکہ ساتھ ہی بکریوں کے باڑے میں جاگھسا جہاں اس نے 8 بکریوں کو مار نے کے بعد وہاں بندھے ہوئے کتے اور گدھے کو بھی ہلاک کر دیا ۔
سوشل میڈیا پر چیتے کی وڈیو وائرل ہو گئی جس سے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا ۔ اہل علاقہ کا کہنا تھا کہ چیتے کی خونخواری کے قصے جب علاقے میں پہنچے تو لوگوں نے گھروں سے نکلنا ہی بند کردیا ۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ انہیں اس بات کا خوف تھا کہ چیتے کو انسانی خون لگ چکا ہے اب وہ نہ جانے کس کی جان لے گا ۔
اہل علاقہ نے اپنی مدد آپ کے تحت مفرور چیتے کی تلاش شروع کی ۔ وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر سیکیورٹی اداروں کے اہلکاربھی علاقے میں پہنچے تاہم انکی آمد سے قبل فارم ہاوس کے کارکنوں نے مفرور چیتے کو پکڑ لیا جس سے علاقے میں خوف ہو ہراس ختم ہو گیا ۔
اس ضمن میں لوگو ں کا کہنا تھا کہ آبادی والے علاقے کے فارم ہاوس میں درندے کو رکھنا درست نہیں اس کی وجہ سے ایک انسان اپنی جان سے گیا جبکہ چیتے کی وجہ سے علاقے میں غیر معمولی خوف و ہراس بھی پھیل گیا ۔
مدینہ منورہ سے تقریبا 80 کلو میٹر دور مضافات میں البیصاء نامی علاقہ ہے جہاں لوگ تفریح کیلئے جاتے ہیں ۔ علاقے میں رات کو موسم کافی سرد ہو جاتا ہے جبکہ دن میں نسبتا گرم رہتا ہے ۔ بیضاء کے پہاڑوں میں مختلف قسم کے درندے بھی پائے جاتے ہیں ۔
واضح رہے اس سے قبل ریاض شہر میں رہنے والے 2 سعودی بھائیوں نے اپنے گھر میں شیر پالے ہوئے تھے جنہیں حکومت نے اپنی تحویل میں لے لیا ۔نوجوانوں کا کہنا تھا کہ انہو ںنے یہ شیر اس وقت سے پالے تھے جب وہ دودھ پیتے بچے تھے ۔
اس حوالے سے حکومتی ذرائع کا کہنا تھا کہ اس طرح کے درندوں کو خواہ وہ پالتو ہی کیوں نہ ہوں آبادی میں رکھنا مناسب نہیں ہوتا انکی وجہ سے کبھی بھی کوئی سانحہ ہو سکتا ہے ۔