1961 میں پہلی بار سعودی کرنسی نوٹ باقاعدہ طور پر جاری کیے گئے: سعودی وزارتِ خزانہ
سعودی عرب میں ابتداء میں لین دین کے لیے کرنسی نوٹ کے بجائے چاندی کے سکے رائج تھے۔
حج، عمرے اور زیارت پر آنے والوں کو چاندی کے سکے بھاری مقدار میں ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے میں بڑی زحمت ہوتی تھی۔
زائرینِ حرم کی مشکل آسان کرنے کے لیے کرنسی نوٹ جاری کیے گئے۔
سعودی ریسرچ اینڈ پبلیکیشن کے ہفت روزہ میگزین ’سیدتی‘ کے مطابق سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما) نے سب سے پہلے 10 ریال کا نوٹ جاری کیا۔ پھر پانچ ریال اور آخر میں ایک ریال کا نوٹ متعارف کرایا۔
ایک ریال کے نوٹ کے بیچوں بیچ جدہ کے کنگ سعود محل کی تصویر بنی ہوتی تھی۔ جسے ان دنوں ’الخزام‘ محل کے نام سے جانا جاتا ہے۔
1961 میں پہلی بار سعودی کرنسی نوٹ باقاعدہ طور پر جاری کیے گئے۔
یہ شاہ سعود بن عبدالعزیز کا دور تھا۔ نوٹ کے درمیان میں جبل النور اور دوسری جانب سعودی عرب کا مونو گرام دیا گیا تھا۔
سعودی کرنسی نوٹ کا دوسرا ایڈیشن 1968ء میں شاہ فیصل بن عبدالعزیز کے عہد میں جاری کیا گیا۔ اس کے درمیان میں وزارت خارجہ جدہ کی عمارت کی تصویر دی گئی۔
ریال کا تیسرا ایڈیشن شاہ خالد بن عبدالعزیز کے زمانے میں 1976ء میں جاری کیا گیا۔ اس پر مکہ مکرمہ میں جبل النور کی تصویر دی گئی تھی جبکہ دوسری جانب الظہران ایئرپورٹ کی تصویر لگائی گئی تھی۔
ریال کا چوتھا ایڈیشن شاہ فہد بن عبدالعزیز نے 1984ء میں جاری کیا۔ اس پر پہلے اسلامی دینار کی شکل دی گئی، یہ منفرد ایڈیشن تھا۔
علاوہ ازیں پہلی بار 500 ریال کا کرنسی نوٹ جاری کیا گیا۔ اس کا مقصد لین دین میں زیادہ سے زیادہ سہولت پیدا کرنا تھا۔
شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے 2007ء میں پانچواں ایڈیشن جاری کیا۔ اس کے ایک جانب پہلے اسلامی دینار اور دوسری جانب سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی کی عمارت کی تصویر د ی گئی۔
شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے 2016ء میں ریال کا چھٹا ایڈیشن جاری کرایا۔ اس نوٹ کے ایک طرف شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور دوسری جانب الربع الخالی میں واقع ’شیبہ آئل فیلڈ‘ کا منظر دیا گیا۔