تین بین الاقوامی ایک روزہ اور تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کے لیے سری لنکا کی کرکٹ ٹیم 25 اکتوبر کو پاکستان پہنچ رہی ہے لیکن لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان آنے والے سری لنکن کھلاڑیوں کی اکثریت کو یہاں کے کلب کرکٹرز بھی نہیں جانتے۔
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تین ون ڈے پر مشتمل سیریز کا آغاز 27 ستمبر سے ہوگا۔
حکومت کی جانب سے دورے کی منظوری کے بعد سری لنکا کے صف اول کے تقریبا تمام کھلاڑیوں نے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر پاکستان آنے سے انکار کر دیا جس کے بعد ان کے کرکٹ بورڈ نے نسبتا نئے کھلاڑیوں کی ٹیم تشکیل دے کر پاکستان روانہ کی ہے۔
پاکستان آنے والے سری لنکا کی ٹیم کے بارے میں ڈائمنڈ کرکٹ کلب کے کھلاڑی سلمان فیاض نے اسلام آباد میں ہونے والے ایک ڈومیسٹک میچ کے دوران ’اردو نیوز‘ کو بتایا کہ پاکستان آنے والے سری لنکن کھلاڑیوں میں سے وہ صرف دو کو ہی جانتے ہیں۔
کلب کے آل راونڈر جواد کے مطابق وہ آنیوالی سری لنکن ٹیم کے کسی کھلاڑی کو نہیں جانتے۔
’اس ٹیم میں ایسا کوئی کھلاڑی نہیں جسے کھیلتا دیکھ کر ہم زیادہ تجربہ حاصل کرتے۔‘
فاسٹ بولر عبدالرحمان کا کہنا ہے کہ انہیں امید تھی کہ سینئر ٹیم پاکستان آکر کھیلے گی اور پاکستان میں کرکٹ کی بحالی ہو گی، لیکن جونئیر کھلاڑیوں کے آنے سے انہیں مایوسی ہوئی۔
ایک روزہ میچوں کے لیے پاکستان آنے والے سری لنکن کھلاڑیوں میں لاہیرو تھریمانے، ڈاسن شناکا، اویشکا فرنینڈو،شہیان جے سوریا، اینجیلو پریرا، لکشن سندیکان،، منود بھانوکا، وانندو ہسورنگا، نووان پرادیپ، سدیرا سمارا وکرما، کاسن راجیتھا اور اسورو یوڈانا شامل ہیں۔
مہمان ٹیم کے ٹی ٹوینٹی سکواڈ کے کپتان ڈاسن شناکا ہوں گے جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں سدیرا سمارا وکرما، اویشکا فرنینڈو، شہیان جے سوریا، اوشنڈا فرنینڈو، اینجیلو پریرا، منود بھانوکا، وانندو ہسورنگا، لکشمن سندیکان، نووان پرادیپ، کاسن راجیتھا، لاہیرو کمارا، اسورو اڈانا، بھانوکا راجا پکسا شامل ہیں۔
ڈائمنڈ کلب کے نمایاں بیٹسمین شہباز نے ’اردو نیوز‘ سے گفتگو میں کہا کہ جونیئر ٹیم کے پاکستان آنے سے کرکٹ کے معیار کو نقصان پہنچے گا۔
’ہم اس ٹیم میں کسی کو نہیں جانتے۔ سری لنکا کی جونیئر ٹیم کے آنے سے اب باقی ممالک بھی اپنی جونیئر ٹیموں کو ہی پاکستان بھیجیں گے۔‘
ان کے خیال میں سری لنکا کی سینئر ٹیم کو پاکستان آ کر کھیلنا چاہیے تھا۔
پاکستان آنے سے انکار کرنے والے سری لنکن کھلاڑیوں میں ون ڈے کرکٹ ٹیم کے کپتان دیمتھ کرونارتنے اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کے کپتان لستھ ملنگا کے علاوہ انجیلو میتھیوز، نیروشان ڈکویلا، کسال پریرا، دھننجیا ڈی سلوا، تھشارا پریرا، اکیلا دھننجیا، سورنگا لکمل اور دنیش چندیمل شامل ہیں۔
سری لنکا کے سکواڈ میں کون کون شامل؟
پاکستان آنے والے سکواڈ ان میں سے صرف نو کھلاڑیوں نے ہی انٹرنیشنل کرکٹ کھیلی ہے جن کی تفصیل یہ ہے۔
لاہیرو تھریمانے: ون ڈے سکواڈ کے کپتان اور بائیں ہاتھ کے بیٹسمین نے 125 ون ڈے میں 3158 رنز جبکہ 26 ٹی ٹوینٹی میں 291 رنز بنا رکھے ہیں۔
ڈاسن شناکا: سری لنکن کرکٹ ٹیم کے موجودہ ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان اور آل راونڈر ڈاسن شناکا نے 20 ون ڈے میں 357 رنز دس وکٹیں جبکہ 30 ٹی ٹوینٹی میں 360 رنز اور نو وکٹیں لے رکھی ہیں
اویشکا فرنینڈو: دائیں ہاتھ کے اوپنربیٹسمین نے 13 ون ڈے میں 443 جبکہ چھ ٹی ٹوینٹی میں 70 رنز بنا رکھے ہیں۔
شہیان جے سوریا: آل راؤنڈر نے 10 ون ڈے میں 96 رنزدو وکٹیں جبکہ 13 ٹی ٹوینٹی کھیل کر 177 رنز اور تین وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔
اینجیلو پریرا: دائیں ہاتھ کے بیٹسمین نے پانچ ون ڈے میں 39 رنز جبکہ پانچ ٹی ٹوینٹی میں 46 رنز بنا رکھے ہیں۔
لکشن سندیکان: دائیں ہاتھ کے بولر نے 20 میچ کھیل کر 17 جبکہ آٹھ ٹی ٹوینٹی میں 12 وکٹیں لے رکھی ہیں۔
نووان پرادیپ: دائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر نے سری لنکا کی جانب سے 40 ون ڈے میں 52 جبکہ نو ٹی ٹوینٹی میں سات وکٹیں لے رکھی ہیں۔
کاسن راجیتھا: دائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر نے نو ون ڈے میں نو وکٹیں جبکہ چھ ٹی ٹوینٹی میں سات وکٹیں اپنے نام کر رکھی ہیں۔
اسورو یوڈانا: آل راؤنڈر نے 14 ون ڈے میں 170 رنز 11 وکٹیں، جبکہ 24 ٹی ٹوینٹی میں 84 رنز اور 18 وکٹیں لی ہیں۔
سیریز کے میچوں کے تفصیل
سیریز کے تینوں میچ کراچی میں کھیلے جائیں گے پہلا ایک روزہ میچ 27 ستمبر، دوسرا 29 ستمبر اور آخری ون ڈے انٹرنیشنل 2 اکتوبر کو کھیلا جائے گا۔ جبکہ ٹی ٹوئنٹی میچز 5، 7 اور 9 اکتوبر کو لاہور میں کھیلے جائیں گے۔
سری لنکن کر کٹ ٹیم مارچ 2009 میں لاہور میں اپنے کھلاڑیوں پر ہونے والے دہشت گرد حملوں کے 10 سال بعد پاکستان کے باضابطہ مکمل دورے پر آ رہی ہے۔ اس سے قبل سری لنکا نے اکتوبر 2017 میں پاکستان میں ایک ٹی 20 میچ کھیلا تھا۔
حالیہ دورے سے قبل بھی قیاس آرائیاں کی گئیں کہ سری لنکن ٹیم کا دورہ منسوخ ہو جائے گا اور اس کی منظوری سے پہلے سری لنکن حکام نے کافی پس و پیش سے کام لیا۔
کھیل کی خبریں واٹس ایپ پر حاصل کرنے کے لیے ”اردو نیوز اسپورٹس“ گروپ جوائن کریں