Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بغیر اجازت دوسری شادی پر دو مہینے قید، پانچ لاکھ جرمانہ

محمد سلیم نے دوسری شادی 2017 میں کی۔ فوٹو: ان سپلیش
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر اوکاڑہ کی ایک مقامی عدالت نے محمد سلیم نامی شہری کو پہلی بیوی سے بغیر اجازت دوسری شادی کرنے کا جرم ثابت ہونے پر دو مہینے قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
اگر وہ پانچ لاکھ روپے جرمانہ نہیں دیتے تو ان کی سزا میں مزید ایک مہینے کا اضافہ ہوجائے گا۔
21 ستمبر کو سنایا گیا یہ فیصلہ عدالت کی جانب سے تحریری طور پر 25 ستمبر کو جاری کیا گیا ہے۔
تحریری فیصلے کے مطابق شمائلہ مقبول نامی خاتون نے عدالت میں استغاثہ دائر کیا تھا کہ ان کے شوہر محمد سلیم نے ان سے 2015 میں شادی کی اور 2017 میں ان کا رویہ ’ظالمانہ‘ ہو گیا اور انہیں گھر سے نکال دیا گیا۔
اس کے بعد وہ محمد سلیم کے بچے کی ماں بھی بن گئیں لیکن سلیم کا رویہ ٹھیک نہ ہوا۔

سلیم نے عدالت میں کہا کہ انہوں نے دوسری شادی کے لیے زبانی طور پر اجازت لی تھی۔ فوٹو: اے ایف پی

تحریری فیصلے کے مطابق محمد سلیم نے اپریل 2017 میں عروج نامی خاتون سے دوسری شادی کر لی لیکن اپنی پہلی بیوی سے اجازت نہیں لی۔
عدالت میں اس بات کا دفاع انہوں نے ایسے کیا کہ انہوں نے پہلی بیوی سے شادی کی زبانی اجازت لی تھی۔ عدالت ان کے اس موقف کو قانونی نہیں سمجھتی کیونکہ انہوں نے زبانی اجازت کا بھی کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔
اگر محمد سلیم کے دفاعی دلائل کو درست بھی تسلیم کر لیا جائے تو بھی مصالحتی کونسل کی تحریری اجازت بھی ان کے پاس موجود نہیں تھی۔
قانون کے مطابق اگر کسی شخص کو دوسری شادی کرنی ہے تو وہ مصالحتی کونسل کا تحریری اجازت نامہ بھی حاصل کرے گا۔
عدالت نے اپنے تحریری فیصلے میں لکھا ہے کہ محمد سلیم اپنا دفاع کرنے میں مکمل ناکام رہے اور وہ ’کثرت ازدواج‘ یعنی پولی گیمی کے جرم کے مرتکب پائے گئے ہیں۔

قانون کے مطابق بغیر اجازت دوسری شادی کرنا جرم ہے۔ فوٹو: ان سپلیش

خیال رہے کہ قانون کے مطابق پہلی بیوی کے ہوتے ہوئے اس کی اجازت کے بغیر دوسری شادی رجسٹر بھی نہیں ہو سکتی۔
عدالتی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مسلم میرج ایکٹ 1961 کے تحت اس جرم کی سزا ایک سال ہے لیکن چونکہ یہ ایک خاندانی معاملہ ہے اس لیے عدالت کم سزا دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔
دو مہینے قید کی سزا سناتے ہوئے عدالت نے مجرم محمد سلیم کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرنے کا حکم دیا جس کے بعد انہیں گرفتار کر کے اوکاڑہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ 
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر: