اگر آپ سے کہا جائے کہ بالی وڈ کے کیریکٹر آرٹسٹ ویجو کھوٹے کا انتقال ہو گیا تو شاید آپ اس پر دھیان نہ دیں لیکن اگر کہا جائے کہ کالیا نہیں رہے تو آپ فوراً سمجھ جائیں گے کہ فلم شعلے کے کالیا نہیں رہے۔
کچھ فلمیں ایسی ہوتی ہیں جن کا ہر کردار اور مکالمے جاوداں بن جاتے ہیں۔ ان میں سے ایک فلم 'شعلے' بھی ہے جس کے چھوٹے سے چھوٹے کردار کو بے پناہ مقبولیت حاصل ہوئی اب وہ چاہے ’سانبھا‘ ہو یا پھر ’سورما بھوپالی‘،’ کالیا‘ ہو یا ’موسیٰ‘، انگریزوں کے زمانے کے جیلر ’اسرانی‘ ہوں یا پھر ’امام صاحب‘ یعنی اے کے ہنگل یا پھر ’احمد میاں‘ یعنی اداکار سچن ہی کیوں نہ ہوں۔
کالیا یعنی ویجو کھوٹے کا ممبئی میں 77 برس کی عمر میں پیر کی صبح انتقال ہو گیا۔ وہ ایک عرصے سے بیمار تھے اور ان کے مختلف اعضا نے کام چھوڑ دیا تھا جس کے بعد ان کی موت واقع ہوئی۔
ان کی بھتیجی اور اداکارہ بھاونا بلساور نے خبررساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کو بتایا کہ وہ صبح 6:55 پر اپنے گھر پر نیند میں ابدی نیند سو گئے۔ ’وہ کچھ عرصے سے بیمار تھے۔ ان کے مختلف اعضا ناکارہ ہو چکے تھے۔‘
انھوں نے مزید کہا ’وہ ہسپتال میں مرنا نہیں چاہتے تھے اس لیے چند دن قبل ہم انہیں گھر لے آئے تھے۔ یہ ہم سب کے لیے بہت بڑا نقصان ہے۔‘
وہ اداکارہ شبھا کھوٹے کے چھوٹے بھائی تھے اور درگا کھوٹے ان کی خالہ تھیں۔ انھوں نے 300 سے زیادہ فلموں میں کام کیا۔
عامر خان اور سلمان خان کی فلم 'انداز اپنا اپنا' میں انہوں نے رابرٹ کا کردار ادا کیا تھا جو بہت مقبول ہوا۔ ٹی وی سیریل ’زبان سنبھال کے‘ میں بھی ان کا کردار یادگار رہا۔
جس طرح فلم شعلے میں ان کا مکالمہ ’سردار میں نے آپ کا نمک کھایا ہے‘ مشہور ہوا اسی طرح ’انداز اپنا اپنا‘ کا مکالمہ ’غلطی سے مسٹیک ہو گيا‘ مشہور ہوا تھا۔
فلم ’اتیتھی تم کب جاؤ گے‘ میں انہیں ویجو کھوٹے اور کالیا کے طور پر ہی پیش کیا گیا ہے اور اس سے مزاح پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
ان کی آخری رسومات پیر کو ہی ادا کی جائیں گی۔ سوشل میڈیا پر لوگ بڑی تعداد میں انھیں یاد کر رہے ہیں اور ان کا نام ٹرینڈ کر رہا ہے۔
From ‘Kalia’ in Sholay to ‘Shambhu kaka’ in Golmaal, #VijuKhote was a true actor and entertainer who enthralled his fans for decades ... RIP! https://t.co/vTCTHRrHrE
— NAYANIMA BASU (@NayanimaBasu) September 30, 2019