سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے کہا ہے کہ وہ صرف ان پبلشرز کو ہی ادائیگی کرے گی جن کی خبریں اس کے نیوز ٹیب میں شائع ہوں گی۔ اس نیوز ٹیب کا آئندہ چند ہفتوں میں آغاز کر دیا جائے گا۔
فیس بک نے حال ہی میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ ایک نیوز ٹیب کا آغاز کرے گی جس کی ایڈیٹنگ تجربہ کار صحافی کریں گے۔
ترجمان فیس بک کے مطابق ایک ٹیم قابل اعتبار اور اہم خبروں کا انتخاب کرے گی۔
فیس بک کی ترجمان میری ملگویزو نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ وقت کے ساتھ ساتھ پبلشرز کی تعداد میں اضافہ ہوتا جائے گا۔
’انہوں نے کہا کہ ہم مختلف شعبوں سے عنوانات کا انتخاب کریں گے، ہم آغاز میں ان محدود پبلشرز کو ادائیگی کا سلسلہ شروع کریں گے جو حقائق پر مبنی اور اصل مواد شائع کریں گے۔
امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل نے پیر کو اپنی رپورٹ میں بتایا کہ فیس بک نے قریباً 200 میں سے چوتھائی اخباری اور صحافتی اداروں کو ادائیگی کا منصوبہ بنایا ہے جن کی خبریں اور آرٹیکلز فیس بک شائع کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق فیس بک کی نیوز فیڈ ایٹ فیس بک کے نام سے الگ ٹیب ہو گی۔ اس ٹیب پر فیس بک پر موجود دوستوں کی جانب سے اپ ڈیٹس ظاہر ہوتے رہیں گے۔
فیس بک کے ہیڈ آف نیوز پارٹنرشپ کیمپبل براؤن کا کہنا ہے کہ ’ان کا مقصد نیوز ٹیب کے ذریعے صارفین کو انتہائی ذاتی سطح کا ایسا تجربہ فراہم کرنا ہے جو ان سے متعلقہ بھی ہو۔‘براؤن کے مطابق ’لوگوں کو جو خبریں نظر آئیں گی ان کا انتخاب ایک سوفٹ ویئر کرے گا۔‘
اخبار وال سٹریٹ جرنل کے مطابق فیس بک نے خبروں اور آرٹیکلز کی اشاعت کے سلسلے میں ’اے بی سی‘، ’ڈاؤ جونز‘، بلُوم برگ‘ اور ’واشنگٹن پوسٹ‘ سے رابطہ کیا ہے۔
’فیس بک نے ان صحافتی اداروں کی خبریں اور آرٹیکلز شائع کرنے کے عوض انہیں سالانہ تین ملین ڈالرز ادا کرنے کی پیش کش کی ہے۔‘
واضح رہے کہ رواں سال کے آغاز میں فیس بک کے شریک بانی اور چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ نے کہا تھا کہ ’ہماری ہر ممکن کوشش ہو گی کہ ہم اپنے صارفین کو پڑھنے کے لیے بہت اعلیٰ معیار کی صحافت فراہم کریں۔‘