Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران پہلے پابندیوں کا خاتمہ چاہتا ہے، روس

روسی صدر کے مطابق فرانس نے امریکہ اور ایران کے درمیان ملاقات طے کرنے کی کوشش کی تھی۔ فوٹو: روئٹرز
روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ ایران اور امریکی حکام کے درمیان رابطوں اور مذاکرات کے لیے فرانس کی کوشش کو ایران نے یہ کہہ کر رد کیا ہے کہ پہلے پابندیاں ہٹائی جائیں پھر بات چیت ہوگی۔
روسی صدر نے سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملوں کی مذمت بھی کی ہے۔
بدھ کو روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے توانائی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فرانس نے ایران اور امریکہ کے درمیان ان حملوں کے بعد ایک ملاقات طے کرنے کی کوشش کی لیکن فرانس کو ایران کے انکار کی وجہ سے ناکامی ہوئی۔
ان کا کہنا تھا تہران چاہتا ہے کہ واشنگٹن پہلے ایران سے پابندیاں اٹھائیں۔ 
خیال رہے کہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملوں کے بعد 20 سے زائد عالمی رہنماؤں نے سعودی حکومت کی حمایت کا اعلان کیا تھا اور سعودی ولی عہد کو فون کر کے افسوس کا اظہار کیا تھا۔

دونوں صدور نے یکم اکتوبر کو آرمینیا میں یورو ایشین اکنامک کونسل کے میٹنگ کے موقع پر ملاقات کی تھی۔ (فوٹو:روئٹرز)

روئٹرز کے مطابق روسی صدر نے مزید کہا کہ صدر حسن روحانی نے ان کو بذات خود کہا ہے کہ تہران کا ان حملوں سے کوئی تعلق نہیں۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے گذشتہ 30 ستمبر کو ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ 14 ستمبر کو آرامکو کی تنصیبات پر حملہ ایران کی جانب سے کیا گیا ہے اور یہ ایک جنگی جرم ہے۔
واضح رہے کہ ایران نے اس حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی تھی۔ ڈرون حملوں کی ذمہ داری یمن میں حوثی باغیوں نے قبول کی تھی۔
سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے فوکس نیوز کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ تیل تنصیبات پر حملے کے مزید شواہد کو سامنے لایا جائے گا۔ 
انہوں نے کہا تھا ’ہم ایران کے جارحانہ طرز عمل کو روکنے کے لیے عالمی سطح پر کوششوں کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا تھا کہ اگر ایران اپنے اسلحے کے جنون اور مشرق وسطیٰ میں اپنی جارحیت سے باز نہ آیا تو اس پر پابندیاں بڑھا دی جائیں گی۔
انہوں نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو بتایا تھا کہ ’ایران نے اس امید پر کہ اس پر عائد پابندیاں ختم کر دی جائیں گی، خطے میں بے بنیاد جارحانہ کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔‘ 
ان کا کہنا تھا جب تک ایران اپنا دھمکی آمیز رویہ جاری رکھے گا، پابندیاں نہیں اٹھائی جائیں گی بلکہ مزید سخت کی جائیں گی۔

آرامکو کمپنی

31جنوری 1944ء کو عریبین آرامکو آئل کمپنی کا نام تبدیل کرکے سعودی آرامکو رکھ دیا گیا۔ مقصد تیل پیدا کرنے والی ریاست کے نام کو اجاگر کرنا تھا۔اب آرامکو کمپنی تیل مصنوعات میں دنیا کی سب سے بڑی کمپنی بن گئی ہے۔ روزانہ ایک کروڑ بیرل سے زیادہ تیل نکال رہی ہے۔ یہ 116 آئل اور گیس فیلڈز دریافت کرچکی ہے۔ آئل فیلڈز ’اسادف‘، گیس فیلڈز ’ام رمیل‘ اور ’الشعور‘ حال ہی میں دریافت ہوئی ہیں۔

شیئر: