نجی کارکنوں کے لیے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کب ہوگا ؟
نجی کارکنوں کے لیے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کب ہوگا ؟
ہفتہ 5 اکتوبر 2019 9:17
کمیٹی میں ادارے میں کام کرنے والی خواتین کو بھی شامل کیاجائے.فوٹو ۔شرق الاوسط
وزارت محنت و سماجی بہبود آبادی کے ترجمان خالد اباالخیل نے کہا ہے کہ’مملکت کی سطح پر نجی شعبے کے کارکنوں کے حوالے سے منظور ہونے والے ضابطہ اخلاق پر20 اکتوبر سے عمل درآمد شروع کر دیا جائے گا۔‘ سعودی عرب کے مقامی نیوز ویب سائٹ سبق نے وزارت محنت کے ترجمان کے حوالے سے مزید لکھا ہے کہ ضابطہ ِاخلاق کا مقصد کارکنوں کو پیشہ ورانہ تحفظ فراہم کرنا ہے تاکہ کام کا میعار بہتر ہو سکے ۔
ترجمان وزارت محنت نے منظور ہونے والے ضابطہ اخلاق کے حوالے سے مزید کہا ہمارا بنیادی مقصد سعودی عرب میں میعاری خدمات کو فروغ دینا ہے جس کے لیے کارکنوں کو بہتر ماحول فراہم کرنا کافی اہم ہے۔
تفتیشی طریقہ ِکار کے حوالے سے ابا الخیل کا کہنا تھا ’ابتدائی طور پر ہمارا منصوبہ ہے کہ اداروں میں ہی ان کے کارکنوں پر مشتمل خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے جو معاملات پرنظر رکھتے ہوئے مسائل کے حل کے لیے اپنی تجاویز پیش کریں، کمیٹی میں ادارے میں کام کرنے والی خواتین کو بھی شامل کیاجائے۔‘
ضابطہ ِ اخلاق پر عمل کرنے سے یقین ہے کہ مملکت میں کام کا معیار مزید بلند ہو گا جبکہ نجی شعبے کے کارکناں کو جن دشواریوں کا سامنا رہتا ہے اس کا بھی ازالہ ہو گا۔
دریں اثناء عربی ٹی وی چینل روتانا خلیجیہ کو انٹرو دیتے ہوئے اباالخیل نے ضابطہ اخلاق کے بارے میں کہا ’نجی شعبے میں وزارت محنت کی جانب سے مرتب کیا جانے والا ضابطہِ اخلاق سعودی اور غیر ملکی کارکنوں پر لاگو ہوگا،ہمارا مقصد کام کے معیارکو بلند کرنا ہے،وزارت محنت کے نزدیک مقامی اورغیر ملکی ہنر مند یکساں ہیں۔‘
کارکنوں کو بہترماحول فراہم کرنا اور مشکلات کا فوری ازالہ کرنا ادارے کی ذمہ ہو گا۔ فوٹو ۔ اے ایف پی
واضح رہے سعودی عرب میں وزار ت محنت و سماجی بہبود آبادی کی جانب سے نجی شعبے میں کام کرنے والے سعودی اور غیر ملکی ملازمین کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کیا گیا ہے جس میں اس امر کو یقینی بنایا گیا ہے کہ کارکنوں کو کام کے دوران کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
جاری کئے جانے والے ضابطہ اخلاق میں کارکنوں کو بہترماحول فراہم کرنا اور انہیں پیش آنے والی مشکلات کا فوری ازالہ کرنا ادارے کی ذمہ ہو گا۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں