سعودی عرب کو یہ کامیابی جامع پروگرام نافذ کرکے حاصل ہوئی۔ فائل فوٹو شٹرسٹاک
عالمی بینک نے نئی رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب 190ممالک میں سب سے زیادہ ترقی پذیر ملک بن گیا۔ مملکت نے دنیا کے مثالی ممالک کے ساتھ خلیج پاٹنے کے سلسلے میں 7.7پوائنٹ حاصل کرلیے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق وزیر تجارت و سرمایہ کاری ڈاکٹر ماجد القصبی نے بتایا ہے کہ سعودی عرب کو یہ کامیابی مختلف شعبوں میں اصلاحات کا جامع پروگرام نافذ کرنے کی بدولت حاصل ہوئی۔
مملکت نے قانون سازی، ضابطہ سازی اور تجارتی وسرمایہ کاری امور کو رواں دواں شکل میں نمٹانے کے لیے درکار کارروائیوں کا سلسلہ بہتر بناکر حاصل کی۔
مملکت نے اس حوالے سے 50سے زیادہ حکومتو ں کے ساتھ تعاون کیا۔ نجی اداروں نے بھی مسابقت کے سلسلے میں سعودی عرب کی پوزیشن مضبوط بنائی۔
مملکت عالمی سطح پرسرمایہ کاری کے لیے مطلوب ممالک میں شامل ہوگیا ہے۔فائل فوٹو
وزیر تجارت نے توجہ دلائی کہ عالمی رپورٹوں کے اعتراف کے مطابق اب سعودی عرب عالمی سطح پرسرمایہ کاری کے لیے مطلوب ترین ممالک میں شامل ہوگیا ہے۔
القصبی نے کہا کہ سعودی عرب نے ریکارڈ وقت میں جو یہ کامیابیاں حاصل کی ہیں وہ مستقبل میں زیادہ بہتر منزل کی نشاندہی کررہی ہیں۔
القصبی کا کہناہے کہ سعودی وژن 2030 کا اہم ترین ہدف یہ ہے کہ سعودی عرب کو دنیا کے 10ایسے ممالک کی فہرست میں شامل ہو جائے جو پوری دنیا میں مسابقتی ماحول میں نام پیدا کیے ہوئے ہیں۔
عالمی بینک گروپ کی جانب سے تجارتی سرگرمیوں کی رپورٹ تیار کرنے والے ادارے کے بانی ڈاکٹر سیمن یانکوف نے بتایا ہے کہ 2018ءکے دوران سعودی عرب نے جس تیز رفتاری سے تجارتی اور سرمایہ کاری کے لیے ساز گار ماحول بنایا ہے اس سے اس امر کی یقین دہانی ہوتی ہے کہ سعودی عرب خوشحال اور اہم معیشت کی منزل تک رسائی کے سلسلے میں پرعزم ہے۔
عالمی بینک کے ماتحت مذکورہ ادارہ 2002ءمیں قائم کیا گیا تھا۔ یہ 10بنیادوں پر 190ممالک کی کارکردگی کا جائزہ لیتا ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں