Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی ہاکی ٹیم اولمپکس سے پھر باہر

ہالینڈ نے پاکستان کے خلاف چھ گول کیے۔ فوٹو: پی ایچ ایف
ٹوکیو اولمپکس کے لیے ہاکی کے کوالیفائنگ راؤنڈ میں ہالینڈ کے خلاف دوسرے میچ میں ایک کے مقابلے میں چھ گول سے شکست کے بعد پاکستانی ٹیم ایک بار پھر اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔
اتوار کو ہالینڈ کے شہر ایمسٹرڈیم میں کھیلا جانے والا یہ میچ پاکستانی وقت کے مطابق شام آٹھ بجے شروع ہوا تو ہالینڈ نے آغاز سے ہی جارحانہ کھیل پیش کیا جبکہ پاکستانی ٹیم دفاعی پوزیشن میں نظر آئی۔
پہلے کوارٹر کے دوران نویں منٹ میں ہالینڈ کے کھلاڑی کیلرمین بورن نے گول کرکے اپنی ٹیم کو 0-1 کی برتری دلا دی۔ 
میچ کے 17ویں منٹ میں ویندر ویردین منک نے پنالٹی سٹروک پر گول کرتے ہوئے اپنی ٹیم کی برتری دگنی کر دی۔ اس کے پانچ منٹ بعد 22ویں اور 29ویں منٹ میں ہالینڈ کی ٹیم نے مزید گول کرکے قومی ٹیم کی ٹوکیو اولمپکس 2020 میں شرکت کی امیدوں کو ماند کر دیا۔ 
پہلے اور دوسرے کوارٹر کی طرح تیسرے کوارٹر میں بھی ہالینڈ کی ٹیم نے دو مزید گول کر کے اپنی برتری کو 0-6 کر دیا جہاں سے پاکستانی ٹیم کی واپسی ناممکن ہوگئی۔ 
قومی ٹیم کی جانب سے میچ کے چوتھے کوارٹر میں علی رضوان نے پنالٹی کارنر پر گرین شرٹس کے خسارے کو ایک گول سے کم کیا مگر تب تک بہت دیر ہو چکی تھی۔
اس طرح پاکستان ہاکی ٹیم کا ٹوکیو اولمپکس 2020 میں شرکت کرنے کا خواب ادھورا رہ گیا جبکہ ہالینڈ کی ٹیم اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے میں کامیاب ہوگئی۔

پاکستان نے پہلے میچ میں بہتر کھیل پیش کیا تھا۔ فوٹو: پی ایچ ایف

خیال رہے کہ سنیچر کو ایمسرڈیم میں ہی کھیلے گئے کوالیفائنگ راؤنڈ کے پہلے میچ میں پاکستان نے بہتر کھیل کا مظاہرہ کیا تھا جس کے نیتجے میں یہ میچ چار چار گول سے برابر ہو گیا تھا۔
اس سے قبل 2015 میں بھی پاکستانی ٹیم آئرلینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد 2016 میں برازیل میں ہونے والے اولمپکس سے تاریخ میں پہلی بار باہر ہوگئی تھی۔
پاکستان ہاکی ٹیم کے اولمپکس 2020 میں جگہ نہ بنا پانے کے حوالے سے سوشل میڈیا صارفین بھی اپنے ردعمل کا اظہار رہے ہیں۔
ہالینڈ کے ہاتھوں شکست کے حوالے سے ایک ٹویٹر صارف اُسامہ ورک نے لکھا کہ ’یہ مت بھولیں کہ کھلاڑی اس طرح کے کھیل کے ذمہ دار نہیں ہیں، یہ 2019 میں پاکستان کا چوتھا میچ ہے جبکہ ہالینڈ کا ستائیسواں میچ۔ اس لیے کھلاڑیوں کو مورد الزام نہیں ٹھہرا سکتے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’اب وقت آگیا ہے کہ ہم شائقین آگے بڑھیں اور اس طرح کی نالائقی اور نااہلی پر ہاکی فیڈریش کو جوابدہ بنائیں۔‘
ردا احمد نامی ایک صارف نے ہالینڈ کو اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’مایوس کن نتیجہ مگر یہ پاکستان ٹیم کی مشکل اور قابل فخر کارکردگی ہے۔ اولمپکس کا خواب دم توڑ گیا مگر ہم واپس آئیں گے، کل سورج دوبارہ نکلے گا۔ سلام ہاکی، سلام پاکستان۔‘

پاکستان کو 1960 کے روم اولمپکس، 1968 کے میسکو اولمپکس اور 1984 کے لاس اینجلس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے کا اعزاز حاصل ہے۔
گرین شرٹس نے 1956 کے میلبورن اولمپکس، 1964 کے ٹوکیو اور 1972 کے میونخ اولمپکس میں چاندی کا تمغا جیتا تھا جبکہ 1976 کے مونٹریا اور 1992 کے بارسلونا اولمپکس میں کانسی کا تمغا جیتنے کا اعزاز اپنے نام کیا تھا۔
کھیلوں کی خبریں واٹس ایپ پر حاصل کرنے کے لیے ”اردو نیوز سپورٹس“ گروپ جوائن کریں

شیئر: