برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی بریگزٹ کی تمام کوششیں ناکام ہوگئیں۔ فوٹو: اے ایف پی
برطانوی پارلیمنٹ کے دارالعوام نے ملک میں قبل از وقت انتخابات کے بل کو منظور کیا ہے جس کے تحت 12 دسمبر کو الیکشن منعقد ہوں گے۔
یہ بل یورپی یونین کے اس فیصلے کے چند گھنٹے بعد منظور کیا گیا جس میں یونین نے برطانیہ کو ’بریگزٹ‘ کے لیے اگلے سال جنوری کے اختتام تک کی مہلت دی ہے۔
قبل ازیں برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا تھا کہ بریگزٹ کی تاخیر پر ڈیڈ لاک کو ختم کرنے کے لیے نئے الیکشن کرائے جائیں۔
منگل کو برطانوی دارالعوام نے قبل از وقت انتخابات کے حق میں 438 ارکان نے ووٹ دیے جبکہ صرف 20 نے اس کی مخالفت کی۔ اگر یہ بل پارلیمنٹ کے ہاؤس آف لارڈ سے بھی منظور ہوتا ہے تو یہ 1923 کے بعد پہلا موقع ہوگا جب ملک میں دسمبر کے مہینے میں الیکشن منعقد ہوں گے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق برطانیہ میں گذشتہ چار برسوں کے دوران قانون سازوں نے تیسری بار نئے الیکشن کرانے کے حق میں ووٹ دیے ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق نئے انتخابات وزیراعظم بورس جانسن کے لیے جوا ہوں گے جن کی کنزرویٹو پارٹی کی حکومت اقلیت میں ہے تاہم دو ہفتے قبل ان کی جانب سے یورپی یونین سے نکلنے کے لیے رکھی گئی شرائط کو پارلیمنٹ کی جانب سے مسترد کیے جانے کے بعد ان کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا۔
رواں برس مئی میں یورپی یونین سے نکلنے کے لیے بریگزٹ ڈیل میں ناکامی پر کنزرویٹو پارٹی کی وزیراعظم تھریزا مے نے اپنے عہدے سے استعفا دے دیا تھا جس کے بعد دارالعوام میں پارٹی ارکان اور اتحادیوں نے بورس جانسن کو نیا وزیراعظم منتخب کیا تھا۔ بورس جانسن نے اعلان نے کیا تھا کہ وہ ہر صورت 31 اکتوبر تک یورپی یونین سے نکل جائیں گے خواہ کوئی ’بریگزٹ ڈیل‘ ہو یا نہ ہو۔