Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’یمن میں سول آبادی کو نشانہ نہیں بنایا گیا‘

کمیٹی نے ہر ایک مبینہ کارروائی کا گہرائی اور غیر جانبداری سے جائزہ لیا ہے (فوٹو: عکاظ)
یمن میں اتحادی افواج کے تحت کام کرنے والی کمیٹی برائے حادثات جائزہ کے سربراہ اور قانونی مشیر منصور المنصور نے کہا ہے کہ ’بعض اداروں کی طرف سے بے بنیاد دعوے کیے گئے ہیں کہ یکم اگست 2018 سے 31 جنوری 2019 کے دوران اتحادی افواج نے متعدد آپریشنوں کے دوران سول آبادی کو نشانہ بنایا ہے۔‘
سعودی پریس ایجنسی (واس) کے مطابق المنصور نے کہا ہے کہ ’کمیٹی نے مذکورہ عرصے کے دوران ہر ایک مبینہ کارروائی کا گہرائی اور غیر جانبداری سے جائزہ لیا ہے جس کے متعلق دعوے کیے گئے کہ ان میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا ہے تو اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ یہ تمام دعوے یا تو سرے سے بے بنیاد ہے یا مکمل معلومات کی عدم دستیابی پر مبنی ہیں‘۔

تمام دعوے یا تو سرے سے بے بنیاد ہے یا مکمل معلومات کی عدم دستیابی پر مبنی ہیں ( فوٹو: عکاظ)

انہوں نے کہا ہے کہ ’اتحادی افواج کی جن کارروائیوں کے متعلق بے بنیاد دعوے کیے گئے ان میں سے بعض کارروائیاں ایسی تھیں جن کے متعلق ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ وہاں حوثی باغیوں کا عسکری ٹھکانہ تھا یا اس جگہ کو عسکری کارروائیوں کے لیے استعمال کیا جاتا تھا‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’دعوے میں شامل بعض کارروائیاں ایسی بھی تھیں جن کے متعلق کمیٹی نے مکمل تفتیش کی تو معلوم ہوا کہ اس دن اتحادی افواج کی طرف کوئی عسکری کارروائی ہوئی ہی نہیں تھی‘۔
  • خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

 
 

شیئر: